ممالک کا ڈیفالٹ اور کرزوں کی حقیقت

Oct 9, 2024

کرزوں کی وجہ سے ممالک کا ڈیفالٹ

موجودہ صورتحال

  • کئی ممالک جیسے وینیزویلا، آرجنٹینہ، لیبنان، زیمبیا، سریلنگا، گانا، بیلاروس اور پاکستان اپنے کرزوں کی وجہ سے ڈیفالٹ کر رہے ہیں۔
  • دوہزار بائس میں جی ٹونٹی کنٹریز کی بالی کانفرنس میں اس مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
  • عالمی کاروبار میں بینک اور فائنانس ادارے سب سے زیادہ منافع کما رہے ہیں، جبکہ پروڈکشن اور صنعتی سیکٹر میں منافع کم ہے۔

اکنومکس کا تعارف

  • اکنومکس کا مطلب ہے انسانی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے سسٹم بنانا۔
  • یہ لفظ گریگ زبان کے اویکونوموس سے نکلا ہے۔
  • ایڈم سمیتھ کی کتاب "The Wealth of Nations" میں اکنومک سائیکل کی وضاحت کی گئی ہے۔

اکنومک سائیکل کے چار عناصر

  1. پروڈکشن آف ویلتھ: اشیاء میں ویلیو اڈیشن۔
  2. ڈسٹریبیوشن آف ویلتھ: خرید و فروخت کی عمل۔
  3. ایکسچینج آف ویلتھ: تبادلے کا عمل۔
  4. کنزمشن آف ویلتھ: ضروریات اور خواہشات کی تکمیل۔

کرنسی کا کردار

  • 3000 بی سی ای میں بارٹر سسٹم استعمال ہوتا تھا۔
  • اشیاء کے بدلے اشیاء کا تبادلہ کیا جاتا تھا۔
  • سونے اور چاندی کو کرنسی کے طور پر استعمال کیا گیا۔
  • 19 ویں صدی میں کاغذی کرنسی کا تصور آیا۔

فیٹ منی

  • فیٹ منی ایسی کرنسی ہے جس کا پیچھے کوئی مادی چیز نہیں۔
  • ایڈم سمیتھ کے نظریہ کے تحت کیپیٹلیزم میں پیسے کو بنیادی اہمیت دی گئی۔

سودی نظام

  • سودی کاروبار دنیا کی معیشت کو متاثر کر رہا ہے۔
  • آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے ممالک کو کرزوں میں جکڑ رکھا ہے۔
  • سود کو ہر مذہب میں منع کیا گیا ہے۔

تاریخی مثالیں

  • دنیا میں ہونے والے مالیاتی بحرانوں کی جڑ سودی کرزوں میں ہے۔
  • دی گریٹ ڈپریشن، ایشیائی مالیاتی بحران، 2008 کا مالیاتی بحران ان کی مثالیں ہیں۔

نتیجہ

  • سودی کرزوں کا کاروبار نہ تو اقتصادی طور پر درست ہے اور نہ ہی انسانی سوسائٹی کے لیے فائدہ مند۔
  • مسلمانوں کے 1200 سالہ دور میں کسی بھی مالیاتی بحران کا سامنا نہیں کیا گیا۔
  • قیمتوں میں استحکام رہا۔

یہ نوٹس آپ کو لیکچر کی مرکزی باتیں یاد رکھنے اور سمجھنے میں مدد کریں گے۔