اسلام آباد کی صورتحال
شہر کی خوبصورتی اور حقیقت
- اسلام آباد کو خوبصورت شہر سمجھا جاتا ہے مگر رہائشیوں کا اس سے مختلف تجربہ ہے۔
- شام کے وقت شہر میں ویرانی چھا جاتی ہے۔
جرائم کی صورتحال
- شہر میں جرائم پیشہ افراد بڑھ رہے ہیں۔
- جو لوگ محفوظ ہیں وہ اعلیٰ عہدوں پر ہیں یا پولیس کے ہمراہ ہوتے ہیں۔
- ڈکیت گروہوں کی ہمت میں اضافہ، جن میں سے کچھ پولیس کے روپ میں وارداتیں کرتے ہیں۔
گرفتار کیا گیا گروہ
- وفائی پولیس نے ایک گروہ پکڑا جو نیلی پولیس لائٹ استعمال کرتا تھا۔
- اس گروہ میں تین افراد شامل تھے:
- فاہد بلال:
- 45 سال، اسلام آباد میں دس سال سے رہائش۔
- مختلف دکانوں پر فوڈ سپلائی کا کام کرتا رہا۔
- تین شادیاں اور پانچ بچے۔
- منیر الحق (ماموں):
- گھی بنانے والی کمپنیوں میں کام کرتا تھا۔
- دو سال پہلے کاروبار بند کیا۔
- رابیہ بلال (بیوی):
- پہلے بیوہ تھی، اس کے ایک بچے کا سابق شوہر۔
ڈکیتی کا طریقہ
- شاپنگ مالز میں فیملیز کو ٹارگٹ بناتے تھے۔
- فاہد اور اس کی بیوی فروشوں میں جاتے اور پھر باہر موجود منیر کو اطلاع دیتے تھے۔
- جعلی پولیس لائٹ کے ساتھ رکنے کا بہانہ بنا کر لوگوں کو لوٹ لیتے تھے۔
پولیس کی کارروائی
- 20 نومبر کو ایک ایس پی کو لوٹا گیا، جو معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے۔
- کیمرے کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی گئی اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
ملزمان کی معلومات
- فاہد بلال کے علاوہ ان کی بیوی اور ماموں بھی شامل تھے۔
- گرفتاری کے بعد مزید تحقیقات کی گئیں اور معلوم ہوا کہ یہ لوگ مختلف صحفیوں کی بھی ٹارگٹ کرتے رہے ہیں۔
- فہد پہلے بھی جیل جا چکے تھے، مگر بدلا نہیں۔
- ان کی گرفتاری کے بعد امید کی جارہی ہے کہ شہر میں جرائم میں کمی ہوگی۔
دوستوں کی نقصانات
- دوستی کے بھیس میں چھپے دشمن بن سکتے ہیں۔
- جہانیا کی ایک کیس جہاں ایک نوجوان کے ساتھ ایسا ہوا۔
جہانیا کی واقعہ
- احسان الہی کو ایک دوست نے بلایا اور اپنی موت کی طرف لے جایا۔
- ہلاک ہونے والے جوان کی لاش جلی ہوئی حالت میں ملی۔
- پولیس نے تفتیش کے دوران ہر چیز کی وضاحت کی۔
ملزم کی تفصیلات
- ایک ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے مقتول کو اپنی کزن کی وجہ سے قتل کیا۔
- قتل کے محرکات میں نجاز تعلقات شامل تھے۔
- ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے مقتول کو دھوکے سے بلایا اور پھر بطور قاتل اس پر حملہ کیا۔
پولیس کی کارروائی
- پولیس نے فوری کارروائی کی اور شواہد اکھٹے کیے۔
- ملزم کو گرفتار کیا گیا اور اس کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
ان تمام واقعات کی روشنی میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ معاشرتی مسائل، خاص طور پر جرائم کی بڑھتی ہوئی ہلاکت، ایک سنجیدہ مسئلہ بن چک ہے جس کا حل موجودہ حکومتی اور پولیس کے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے۔