Transcript for:
ختم نبوت کی اہمیت اور پیغام

الحمد للہ الذي لم يذل عالما قدیرا حجا قیوما سمیعا بصیرا والصلاة والسلام علی رسولِهِ ارسلَهُ بالحقِ بشیراً ونذیراً وعلیٰ علی وآصحابِهِ کثیراً کثیراً اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد نے ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ا وَالصَّدَقَ رَسُولُهُ النَّبِيُّ الْأَمِينُ الْكَرِيمُ وَنَحْنُ عَلَى ذَلِكَ لَمِنَ الشَّاهِدِينَ وَالشَّاكِرِينَ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُسَلُّونَ عَلَى النَّبِئِ یا ایوہ الذین آمنوا سلوا علیہ وسلموا تسلیما درشی پڑھیں اللہم سل على سیدنا و مولانا محمد علی سیدنا سیدنا مولانا محمد بعدد كل جرم مئت الف الف مرہ السلام علیکم یا رسول اللہ السلام علیکم یا حبیب اللہ السلام علیکم یا رحمت للعالمین وعلالک وآسحابک یا شفیع المذنبین حمد وسلح کے بعد مقتدر مشایخ اعظم واجب الاحترام علمائی کرام اور حادین محفل خرشید ملت حضرت علامہ خادم حسین خرشید علیہ الظہر دامت برکاتم العالیہ کو اور ان کی اس مسجد کی انتظامیاں کو ہر سال بڑے دھوم دھام سے اور نہائیت عقیدت اور احترام سے یہ ختم نبوت کی محفلیں صدانے پر قلب کی گہرائی سے مبارک بات پیش کرتا ہوں اور ان کے توسط سے صرف اہالیانِ سالکوٹ کو نہیں پورے ملک کی عاشقانِ مصطفیٰ کو ایک نہیں چار چار مبارک بات پیش کرتا ہوں پہلی مبارک بات آج ملادِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا مہینہ شروع ہو گیا پہلی تاریخِ ربیل اول کی جب مہینہ ربیل اول کا آتا ہے عاشقان مصطفیٰ کے دل کھل اٹھتے ہیں خوشی سے بہاریں چھا جاتی ہیں کونوں مکہ پر بارش رحمت کی برسنے لگتی ہیں پہلی مبارک ہو آپ کو ملاد مصطفیٰ دوسری مبارک ہو آج چھے ستمبر ہے یوم دفاع پاکستان ہے آپ کی اس شہر نے بھی بڑا اہم کردار ادا کیا ہے پاکستان کے سرحدوں کی حفاظت کے اندر بڑے بڑے مزاہدوں نے قربانیاں دی ہیں شہدان نے اپنی خون کے نظرانے پیش کیے کر کے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حفاظت کی تھی اور دشمنوں کو عبرتناک شکر سے دوچار کیا تھا اس پر بھی آپ کو دوسری مبارک بات اور تیسری مبارک بات ساتھ ستمبر کو سن چوہتر کو یہ تو ہمارے جغرافیائی سرحدوں پر حملہ ہوا تھا چھ ستمبر کو اور سات ستمبر کو ہماری جو نظریاتی سرحدیں اس پر جو قادیانیوں کا حملہ تھا اس کا دفاع میرے راپقائد اللہ ماشاہ حمد الرحمن الرحیم رحمت اللہ علیہ نے ایسن بلی کے اندر بیٹھ کے کیا تھا اور سات ستمبر کو ان کی کوششوں سے پہلی انہوں نے قرارداد پیش کی تھی الحمدللہ اور ان کی کوششوں سے تمام پارلیمنٹ کو انہوں نے اپنے ساتھ ملایا آپ حیران ہوں گے صرف مسالی کے لوگوں نہیں جو سکلر لوگ تھے ان کو بھی اپنے ساتھ ملا کر بالاتفاق قادیانیوں کو غیر مسلم اقلی قرار دینے کی قرارداد منظور کر لی اور آج صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا کے اندر گولڈن جمبری منائی آ رہی ہے خوشی منائی رہی ہے میں نے جب کہا نا چیف جسٹی صاحب کو کہ میں نے کہا ہم تو خوشیاں منائے رہے ہیں اور گولڈن جمبری منائے رہے ہیں ہم تو یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ بھی ہمارے ساتھ خوشی میں شریک ہو جائیں کم سے کم موسیٰ کہنے لگے کس چیز کی گولڈن جوزمان ہے میں نے اپنے دل میں سوچا کمال ہے چیز جسیز ہے یہی پتہ نہیں ہم میں نے کہا حضور اے والا سن چوہدر کے اندر میرے قائد اللہ و شاہ مذرانی رحمت اللہ تعالی نے قراردار پیش کی تھی اور ان کو متفقہ طور پر تادیانیوں کو خیر موسیم قلیہ قراردیتا اور آج چوبیس ہے پورے پچاس سال ہو گئے ہیں اسٹی گولن جوبری پورے ملک کے اندر عاشقان مصطفیٰ خوشیہ منا رہے ہیں گولڈن جوبلی اس کے بنائے جا رہی ہے اس کی آپ کو تیسری مبارک بات اور چوتھی مبارک بات مبارک ثانی کیس کے اندر اللہ نے مسلمانوں کو عظیم فتح اتا فرمائے اور قادیانیوں کو تیسری مرتبہ زیل الرشبہ کیا اور اسلام کا اور ختم روعت کا پرچب الحمدللہ بلند ہوا ہے اور آپ حیران ہوں گے یہ کوئی معمولی بات نہیں تھی یعنی عالمی دباؤ تھا اور عالمی دباؤ کے تحت ہماری حکومت دبی بھی تھی یہ جو آئی ایم ایف ہے یہ بلڈ بینکے مفت میں آپ کو پیسے نہیں دیتے یہ شرائط رکھتے ہیں اور ان کے صرف شرط کیا ہوتی ہے ختم انوالتا مسئلہ ختم کرو یہ جو تم نے قانون بنا رکھا تحفظ نامو سے رسالہ قانون اس کو ختم کرو اس تبعاو کے تحت سپریم کورٹ ایک فیصلہ دیتی ہے اس فیصلے پر پورے ملک کے اندر آگ لگ جاتی ہے عاشقان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے ہیں احتجاج کے لیے لوگوں کی موٹ کو دیکھ کر سپریم کورٹ نے جناب طلب کر لیا علماء کو کہ آپ آئیں اور ہماری مدد کریں اور ہمیں راستہ دکھائیں چیف جسی صاحب فرماتے ہیں کہ مجھ سے بھی غلطی ہو سکتی ہے سب پہنچ گئے یہ پہلی پیشی کی بات کر رہا ہوں اس پیشی کی بات نہیں کر رہا جو پہلی پیشی ہوئی 22 تاریخ و اس کے اندر ہم پہنچے پہنچنے کے بعد نے اپنے دلائل دیئے میں نے ملی اکجتی کونسل کی طرف رضی بھی اپیل دائر کی تھی بڑی بڑی جماعتوں نے اپیل دائر کی وہ تمام اپیلیں ان کو سنائی گئیں انہوں نے سنی بہت سو کو کہا کہ ہم نے آپ کے پاس آ گئی ہے ہمارے پاس ہم دیکھ کے انشاءاللہ فیصلہ کریں گے ہم مطمئن ہو گئے کہ فیصلہ صحیح ہوگا لیکن افسوس اس کے بعد جو فیصلہ آیا اس کے اندر یہ لکھا ہوا تھا کہ قادیانے کو اجازت ہے کہ وہ اپنے گھر کے اندر اور نیجے داروں میں جا کے وہ تبلیغ کر سکتے اور ان کی تبلیغ کیا ہوتی یہ ہوتی ہے کہ قرآن کے اندر تحریف کرتے ہیں قرآن کی توہین کرتے ہیں لہذا قرآن کی توہین کی جب اجازت دے دی گئی ان کو پھر مسلمان کھڑے ہو گئے عاشقان مصطفیٰ پورے پاکستان کے اندر آگ لگ گئی بیچینی پھیل گئی پھر بلایا انہوں نے جن اشخاص کو وہ لائے گیا اس نے ماشاءاللہ بھی آپ نے سنا حضرت مولانا شیرمہ صاحب بھی بڑی خوبصورت انہوں نے وہاں اپنے دلائل دیئے عالمان اور فاضلانہ بیان دیئے سپریم کورٹ کے سامنے وہ ابھی تفصیل اپنے بیان کر رہے تھے اسی کے اندر الحمدللہ اس فقیر کو بھی انہوں نے ملی اکجتی کونسل کے پلیٹ فارم سے طلب کیا کہ آپ کے جو یہ اتحاد ہے یہ تمام مسالک کا اتحاد ہے آپ آئیں اور تمام مسالک کے رائے دیں کہ کیا رائے میں نے انہوں نے ان کی خدمت پر عرض کیا میں نے کہا ملیہ جیتی کونسل چیف جرسی صاحب میرے قائد اللہ مشاہ حمد روانی رحمت اللہ نے بنائی تھی جب میں نے یہ کہا تو انہوں نے کہا ہاں وہ میں روانی صاحب کو جانتا ہوں وہ ایک فلیٹ میں رہا کرتے تھے اور میں جب سولہ سال کی عمر میں تھا تو میں کئی مرتبہ وہاں حاضر ہوا تھا میں نے کہا یہ آپ کو پتا ہے کیوں بنائی تھی انہوں نے ملیہ دی کونسل کہا یہ آپ کی ملیہ دی کونسل کے اندر کتنے ممبران ہیں اور کتنی پارٹی ہیں میں نے کہا پاکستان کی جتنی مذہبی جماعتیں اس لکی ہیں وہ تمام بڑی جماعتیں بائیس کی تعداد کے اندر اس کی ممبر ہیں سب سے بڑا اتحاد آئی اور تمام مسالک نے بالاتفاق یہ کہا ہے کہ آپ نے جو فیصلہ کیا ہے وہ فیصلہ درست نہیں ہے قرآن سندھ سے خلاف ہے وہ فیصلہ اور دوسری بات یہ ہے کہ ہم نے ملیت کانسل اسی بنائی تھی کہ ملک میں امن و امان قائم کریں بد امنی کو دھور کریں اور آپ نے یہ مبارک ثانی فیصلہ کر کے بد امنی پیدا کر دیا پورے ملک کے اندر خدا کے واسطے اس بد امنی کو ختم کریں اور اس وقت ملک متحمل نہیں ہو سکتا اس بذمی کا جو حال آپ دیکھ رہے ہیں کہ کیا صورتحال چلنا یہ اس وقت سیاسی صورتحال دیکھئے اقتصادی صورتحال دیکھئے معاشی صورتحال دیکھئے سیاسی صورتحال دیکھئے اکتری پھیلے بھی ملک کے اندر اس میں اگر آپ نے یہ جو مبارک ثانی فیصلت کیا ہے بڑھ جائے گی تمام مصیبتیں اور پریشانیاں انہوں نے کہا ہم نے آپ کو بلایا ہے اس لیے کہ آپ آئیں ہمیں تجویز دیں الحمدللہ اس وقت بات نہیں کہ میں آپ کو تفصیل بتاؤں ان کو ہم نے الحمدللہ ان کو تجاویز دی اور اللہ کا شکر ہے انہوں نے ہماری تجاویز کو قبول کیا جعبیر کو قبول کرنے کے بعد جو فیصلہ دیا بجے دیا کہ میں نے کہہ دیا تھا میں نے کہا صرف چوبیس والے پیرگراف پر اطراد نہیں ہے صرف سات والے پیرگراف پر اطراد نہیں ہے آپ کے فیصلے کے اندر جتنے پیرگراف آ ہیں اس میں سے بہت سے فیصلے بہت سے پیرگراف ایسے ہیں کہ جس پر علماء کو بھی اطراد ہے اور ہماری جو قانونی ٹیم ہے اس کو بھی آپ پر اس پر اطراد ہے لہذا ایک نہیں جتنے اطراد والے پیرگراف ہیں وہ سب آپ کو نکال لے پڑیں گے الحمدللہ جو انہوں نے فیصلہ سنایا وہ یہی فیصلہ تھا کہ ہمارے فیصلہ جتنے اعتراض والے پیراگرافیں وہ سم میں نکالنے کے اعلان کرتا ہوں اصل دیکھیں ختم نعوت کا مسئلہ یہ ایسا ہے حالکہ آپ نے دیکھا چیف جسٹرس صاحب تو بڑے بڑے دواؤں قبول کر لیتے ہیں جس کو چاہا نکال دیا ہے جس کو چاہا جیل میں ڈال دیا جس کو چاہا بند کر دیا اور جس کی چاہی وزارت عظمہ ختم کر دی لیکن ختمِ ربوت کا مسئلہ ایسا ہے ان کو پتا ہے جب عاشقانِ مصطفیٰ نکل گئے آئیں گے پھر کچھ نہیں دیکھتے ہو اپنے محبوب کی عزت و عظمت کو دیکھتے ہیں اس پر اپنی چانے قروان کر دیتے ہیں جائے وہ کہانا ظہوری نے بتلا دو گستاخِ نبی کو غیرتِ مسلم زندہ ہے لاتو گستاخ نبی کو غیرت مسلم زندہ ہے ارے ان پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے ان پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے یہ نبی کی حضرت اور نام اس پر چاندنے کا جذبہ ہے مسلمانوں پہ اندر جس کو دیکھ کر بڑے بڑے لرز جاتے ہیں کام جاتے ہیں یورپالے کہتے ہیں ان کے پاس بم ہو یا نہیں ہو لیکن یہ جو عشق مصطفیٰ کا بم ہے یہ بڑی دولت ہے ان کے پاس اس سے ڈرتے ہیں وہ اور حقیقت یہ دانی مند یہ عشق مصطفیٰ کا جذبہ ختم کرنے کے لیے قادیانیوں کو بنایا گیا تھا کہ ان کے دلوں سے یہ محبت نکالو ان کے دلوں سے یہ عزمت نکالو اس نے توہین کرنے شروع کی حضور کی تو حضور کی محبت نکالنے کی کوشش شروع کی لیکن وہ پاگل ہے بے وقوف ہے حضور کی محبت کا ہی نکالو گل سکتی ہے مسلمان کے دل سے یہ تو ہمارا ایمان کا جزا ہے ہمارا ایمان ہے کہ اس کے صدقے میں اللہ تبارک و تعالی ہمیں اپنی رضا بھی عطا کرے گا اور انشاءاللہ جہنم کی دوزوں سے بھی آزاد کرے گا انشاءاللہ اور یقین نہیں آتا تو دیکھ لیں ابو موسیٰ و خلانی کو کہ جس نے ختم نبوت کے لیے اسود انسی نے جب دعوی نبوت کیا چھوٹا دعوی اور اچھا خاصا اس نے دشکر تیار کر لیا اور پورے علاقے پر جمن پر اس نے قبضہ کر لیا لوگوں کو بلاتا تھا کوئی رہ تو نہیں گیا جو میری نبوت کو نہیں مانتا کسی نے کہا ہاں ایک شخص رہ گیا ہے اس کا نام عبداللہ بن عیوب ہے بلا کلاو اس کو کون ہو تم مجھے مسلم ابو مسلم خولانی کہتے ہیں اس کا لقب تھا مشہور تھا اس نام کے ساتھ مجھے مانتا ہے میں نبی ہوں کہلے نہیں مانتا میں تجھے بڑی ہمت کی بات ہے اس کے دربار کے اندر اس کی حکومت کے اندر فوجی اکڑے میں سارے تلواریں لیے کھڑے ہوئے ہیں اور اس وقت ہمت سے کہہ رہے ہیں میں نہیں مانتا تیری نبوت کو نہیں مانتا کس کو مانتا ہے محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر امال لاتے ہیں یہ مسلمانوں کا جذبہ ہے کوئی دنیا کی طاقت ان کو نہیں چھکا سکتی ہے اس خط میں نے بھی نوبت سے ان کو ہلا نہیں سکتی ہے اس نے کہا نہیں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نوبت کو مانتا ہوں اس نے کہا یہ نہیں مانتا آگ جلاو لکڑیاں اکھٹی کی گئیں آگ جلائی گئی جب آگ دہگ گئی آسمان تے شولے باتے کرنے لگے اس کو ڈال دو ابو مسلم خولانی کو آگ میں ڈال دیا گیا اور جب وہ پوری آگ جل چکی تو دیکھا ابو مسلم خولانی اپنے کپڑوں کو جھارتے بھی زندہ کھڑے ہو گیا اس کے ماننے والوں نے کہا اس کے چمچوں نے کہا کہ اگر یہ یہاں رہ گیا تو ہمارا تو بیڑا درک ہو جائے گا لوگ کہیں گے یہی تو ہے وہ جس نے حضور کی نبوت کو مانا تھا اور تیری نبوت کو نہیں مانا تو اس کو یہاں سے تو بھگاؤ مار سکتے نہیں اب آگ میں جلا لیا زندہ بچ گیا اب ماریں کیسے اس کو لیا دے اس کو یہاں سے نکالو اس کو نکال دیا اس نے کہا میں جاؤں کہاں تو اس دھیدہ مدینہ مرورہ برا حضور کی وارکہ میں پہنچ گیا اور جب حضورﷺ کی وارگاہ میں پہنچا تو چند دن ہوئے تھے میرے آقا کو اس عالم سے پردہ کیا ہے حضورﷺ کی محبت میں گیا تھا کہ حضورﷺ کی عزیدار کروں گا جن کا کلمہ پڑھا ہے جن کے لیے میں آگ میں گیا تھا ان کی زیارت کروں گا لیکن جب مسجد ابوی میں پہنچا حضورﷺ کی متعلق پوچھا کسی نے کہا نہیں یہ تو حضورﷺ کا مزار پور انوار ہے حضورﷺ نے اس عالم سے پردہ کر لیا یہاں کمسکی آسو گا گیا ہے رونے لگا ایک کونے میں بیٹھ کر حضرت عمر امیل خطاب آئے پوچھا کون ہے مختصر بیان کر رہا ہوں کون ہو کہاں سے آئے ہو؟ میں نے یمن سے آئے ہو یمن کا نام سن کر حضرت عمر نے کہا ہمارے اس دوست کی خبر تو دو کہ جس کو آگ میں ڈالا گیا تھا وہ زندہ وہاں سے نکل آیا تو اس نے کہا اس کا نام عبداللہ ہے حضرت عمر نے کہا میں تجھے اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں تو ہی تو وہ نہیں ہے جب اللہ کی قسم دی تو اس کو اپنا راز فاش کرنا پڑا کہا ہاں میں ہی وہ ہوں سینے سے لڑا لیا عمر نے اس کے پیسانی کو چھوما اس کو اٹھا اپنے ساتھ دے کر حضرت ابو بکر صدیق کے پاس گئے حضرت ابو بکر صدیق نے کہا اچھا تم وہی ہو ختم نبوت کے لیے تم نے قربانی دی ہے میرے لئے بھی اللہ کی بارکہ میں دعا کر دو تم آپ اندازہ کریں ایک تابعی سے وہ دعا کروارا ہے جس کو ہم کہتے ہیں افضل الناس بعد الانبیاء انبیاء کے بعد ساری کائنات میں جو سب سے افضل دات ہے وہ ابو سدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دات ہے لیکن ختم نبوت کی کیا شان ہے ختم نبوت پر جان دینے والے اور کام کرنے والوں کی شانع حضرت ابو بکر عمر بھی کہتے ہیں کہ ہمارے لئے دعا کر اللہ کی بارگاہ کے اور پھر حضرت ابو بکر نے اللہ کی بارگاہ میں شکر ادا کیا بولا تیرا کرم ہے کہ تُو نے مجھے زندگی کے اندر ساتھ سے ملاقات کا اور زیارت کا شرف عطا کیا ہے جس کے ساتھ تُو نے حضرت ابراہیم جیسا معاملہ کیا تھا حضرت ابراہیم بھی آگ میں گئے تھے اور اللہ کا حکم آگیا تھا وہ نبی تھے اور نبی آگ میں گئے تو اللہ نے باغ بنا دیا یہاں میرے خاتم اور نبی کے ماننے والے خطبِ نبوکت کے ماننے والے کی شانِ آگ میں جاتا ہے تو اللہ اس کے لئے باغ بنا دیتا ہے ختم نبوت کے لئے جو جو کام کر رہے ہی�� وہ اس واقعے سے یہ سوچ لیں کہ دنیا کی آگ بھی ان پر حرام ہو گئی انشاءاللہ کل قیامت کے اندر قبر اور حشر کی آگ بھی ان کے لئے حرام ہو جائے گی اللہ قبر بھی ان کے لئے جنت بنائے گا اور حشر بھی ان کے لئے جنت بنائے گا جو جو کام کر رہے ہیں حضرت مولانا میں مبارک بات دیتا ہوں اللہ مخادم حسین خرشید الہدر کو اور جتنے ساتھی ہیں جن جن لوگوں نے کیا ہے اس تحریک کے اندر جن جن تنظیموں نے حصہ لیا ہے کوئی کہتا ہے فلان کا کردار ہے ارے ہم کوئی کیلئٹی لینے نہیں چاہتے ایک ادنا کارکن سے لے کر ایک آلہ حضردار تک جس پارٹی کا بھی ہے جس تندیب کا بھی ہے جس نے حصہ لیا ہے انشاءاللہ وہ قیامت کے دن میرے مصطفیٰ کی شفاعت کا مستحق ہوگا انشاءاللہ اللہ مصحب تو ایک دن سے نہیں پتہ نہیں کتنے سال ہوتے یہاں محفیل سجادتی آ رہے ہیں اور یہ کی تمام دوز جو تعاون کرتے ہیں ان کے ساتھ مسجد والے جو تعاون کرتے ہیں انشاءاللہ وہ سب مبارک بات کے مستحق ہیں اللہ تعالی ان کو اس کے بیتی جدہ آتا فرمائے اور ختمی وقت کے پرچم کو بلند کرے آپ نے قبلہ سے