اور جس نے آپ پر ظلم کیا نا اللہ ان کو چھوڑے گا نہیں اللہ ان کا کیس آپ کا کیس خود ہی لڑ لے گا قیامت کے دن آپ لوگوں کو معاف کریں اسکیوز کریں زیادہ نوافل سے و زیادہ قرآن کی تلاوت سے واللہ ہی نہیں پتا چلتا کہ اس کا دل پاک ہے یا نہیں ہے یہ دل کی پاکی کا پتا چلتا ہے کہ لوگوں کے بارے میں میں کیا سوچ رہا ہوں حسد ہے بغض ہے یا نہیں ہے کومنٹ باکس میں یس ایک اچھا پرسپیکٹیو دینا اور ایک حقی بات کرنا ٹھیک ہے پر تھاؤزنڈز آف کومنٹس یہ مسلمان تھے اور آج مسلمانوں کو دیکھ لیں ملے گا ربا ربا دوگے الحمدللہ الحمدللہ بحدہ والصلاة والسلام وعلى من لا نبی بعد اما بعد فعوض باللہ السمی العلیم من الشیطان الرجیم من حمزه ونفخه ونفذ بسم اللہ الرحمن الرحیم رب اشرح لی صدری ویسر لی امری وحلو لوقت تم اللسانی افقه قولی اللہم انفعنا بمعلمتنا معلمنا ما ینفعنا اللہم ارنا الحق حق ورزقنا طبعہ ورزقنا اشتنابہ السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ ایریون ویلکم باک ٹو ونزڈی نائٹ ایکسلوسیو ایک دوسرے اپیسوڈ جس میں ہم ہر ویک ڈیفنٹ ٹاپکس کوری کرتے ہیں آج کے جو ٹاپک ہے اٹ ایز آہ فور سمارٹ پیپل اٹ ایز فور دوز ہوں وانڈ ڈسیپلن ان دیئے لائیوز دوز ہوں وانڈ ڈسیپلن ان دیئے لائیوز تین پورشنز ہوں گے سو دی لیکچر ہے بیوٹی آف سائلنس اور سنز آف ٹانگ اور اس میں ہم صرف سنز کی بات نہیں کریں گے رادر ہماری جو ایک سیلف ایمیج سائیکالوجی ہے اور جو ہمارا ایمیج ہے لوگوں کی نظر میں اس پہ کیا کیا اس کے بینیفٹس پروزن کونز کیا ہیں زبان کی وجہ سے تو ہم تین پارٹس میں اس لیکچر کو ڈوائیڈ کرتے ہیں نمبر ایک ہے نولیج کیوں ہم نولیج سیکھتے ہیں اور کیوں ہم نوشن ملتے ہیں؟ دوسرا ہے ہم سمارت مسلمان ہیں اور دوسرا ہے کیا ہے پوزیٹیو سائیکالوجی؟ اور کیسے انسان اپنی زندگی میں پوزیٹیویٹی لے کر آئے؟ اور اس کا امپیکٹ کیونکہ ایک رول ہے جو آپ بہت چاہتے ہیں وہ بانڈو جو تمہیں زیادہ چاہیے تو تین چیزیں ہیں ایک محبت ایک عزت اور ایک نفرت جتنی انسان بانتا ہے اتنی اس کو ملتی ہے so coming to the first portion جس کی وجہ سے آپ یہ lecture سن رہے ہیں is knowledge right? why do I gain knowledge? why do we gain knowledge? ہم knowledge حاصل کیوں کرتے ہیں?
علماء اس کی چار categories بیان کرتے ہیں اور میں ایک ذکر کرتا ہوں to take ourselves out of darkness right? اپنے آپ کو اندھیرے سے نکال کے روشنی ملے کیلئے آنا ہے جہالت سے نکال کے گمراہی سے نکال کے اللہ کی نور کی طرف لے کے آنا so it is to implement on ourselves and to avoid sins right knowledge کا یہ مقصد ہے but کچھ لوگ unfortunately knowledge حاصل کرنے کے بعد فوراں سے argumentation میں involve ہوجاتے ہیں بحث مباحثے تو یہ بات یاد رکھیں کہ keyboard جہادست بننا یا آپس میں بحث کرنا آپس میں ڈیبیٹس کرنا یہ نہیں ہے جو علم کی مقصودی ہے اوئیڈ آرگیمنٹس ان اینی پوسیبل وی یس دے ور علماء ابن تیمی رحمہ اللہ این امام بنیف رحمہ اللہ دے ور ویری ایلیکوینٹ ان آرگیمنٹس پٹ ان کی جو آرگیمنٹس تھے نا وہ علماء تھے اور ان نے اپنا زندگی کے ایک میجر سے بھی زیادہ پورشن علم کے لیے سیپریٹ کیا ہوا تھا اور وہ حکمت کے تحت جہاں پہ ضروری سمجھتے وہ کر دیتے ہیں اور وہ بھی زندگی کا بہت تھوڑا پورشن تھا ان کا but we as muslims or motivational speakers or people like us جو بھی دین سیکھ رہے ہیں ابھی پڑھنا شروع کی ہے ہم نے اور جو دین کے اندر جانا چاہ رہے ہیں we should avoid arguments at all یاد رکھیں حمت العالم العمل و حمت جاہل الروایہ ایک عالم کی effort کیا ہوتی ہے کہ وہ عمل کریں اور ایک جاہل کی ایفورٹ کیا ہوتی ہے کہ وہ ڈیبیٹس کرے آرگیومنٹس کرے عبداللہ اپنے ممارک راہ مولا نے کہا کہ جب اللہ سبحانہ وتعالیٰ کسی انسان سے خیر کا ارادہ کرتے ہیں اس کے لئے عمل کا دروازہ کھول دیتے ہیں اور جدل یعنی آرگیومنٹیشن اور ڈیبیٹس کا دروازہ بند کر دیتے ہیں اِذَا اَرَادَ اللَّهَ بِعَبْدٍ خَيْرًا فَطَحَ اللَّهُ لَهُ بَعْبَ الْعَمَلِ جب اللہ سبحانہ وتعالیٰ کسی انسان سے خیر کا ارادہ کرتے ہیں اس کے لئے عمل کا دروازہ کھول دیتے ہیں وَأَغْلَقَ عَنْهُ بَعْبَ الْجَدْلِ اور جو جدل ہے یعنی آرگیمنٹیشن ہے اس کے باب کو بند کر دیتے ہیں اور جب اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی صدق شر کے راتے کرتے ہیں تو اس کے لئے آرگیمنٹیشن کا بحث مباحثوں کا دروازہ کھول دیتے ہیں اور عمل کا دروازہ بند کر دیتے ہیں وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِعَبْدٍ شَرًا فَتَخْ اللَّهُ بَعْبَلْ جَدَلْ وَأَغْلَقَ عَنْهُ بَعْبَلْ عَمَلْ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس کے لئے پھر بحث مباحثہ اس کا ریپلائی فلاں کا ریپلائی اور وہ سب چلنے شروع ہو جاتا ہے لیسن کیا ہے میں اور آپ دیکھیں کہ میں اور آپ کن لوگوں میں سے ہیں ہم اپنے جب ٹیچرز کو دیکھتے ہیں very knowledgeable they used to avoid arguments they used to avoid debates and be from the people جو علم سیکھیں اور اس پہ عمل کریں ہر کسی کو جب نیا علم آچا ہے اور جو نیا انسان ہوتا ہے وہ سمجھتے ہیں مجھے بہت زیادہ کچھ آگیا ہے میں بہت بڑا کچھ پتنی کچھ بن گیا ہوں the first step of knowledge is ignorance right ignorance in regards to کہ مجھے ڈیبیٹس کرنی ہے نہیں کرنی ہے حکمت ہی کمی ہوتی ہے انسان ہر کس سے بحث مباعث ہے فلاں کوئی حدیث آئی just to prove whether person wrong یہ اس کا مقصد ہوتا ہے امام مالک کے پاس ایک شخص آیا اور کہا کہ اوکے please debate with me if you win I will accept your religion یعنی your fiqh and if I win you will accept my perception of knowledge تو امام مالک رحمہ اللہ نے کہا کہ اوکے اگر کسی تیسرا شخص آئے اور اگر وہ ہم دونوں سے جیت جائے تو اس نے کہا ہم دونوں اس کے دین کو فالور کرنے شروع ہو جائیں گے تو یعنی اگر آپ جیتے تو آپ کے دین کو میں جیتے تو میرے دین کو اگر کوئی تیسرا شخص آگیا تو اس کے دین کو تو مامالک نے کہا کہ مجھے یقین ہے مجھے اتنا نہ اپنے دین پہ کہ میں الحمدللہ قرآن و سنت پر حق پہ ہوں تو جو ایک شخص ہے جو آپ کے لئے غلط ہے کیا کمال کہ انہیں ایک ایڈیٹ دی اور ہم لوگ اپنے دین کو اپنے علم کو ثابت کرنے کے لئے ہم ایسی ڈیبیٹسوں فوراں سے پک اپ کرتے ہیں ایون مارک ٹوئن جو کہ گور ہے اور فرنگی ہے اس نے کہا کہ نہیں بھی ایڈیٹ کے لئے بھی بھیگیں انہیں آپ کو اپنے لیولے میں درگ کریں اور آپ کو ایک ایڈیٹ سے بیٹھیں بحث کبھی نہ کرنا کیونکہ تمہیں وہ نیچے ایک ہینس یہ لے کے آ جائیں گے اور اپنے ایکسپیرینس کی بیس پہ تمہیں ہرا دیں گے سبحان اللہ نو اے ڈیز ہمارے لئے آن لائن ڈیبیٹس اور کی بورڈ فائٹس کومنٹ باکس میں یس ایک اچھا پرسپیکٹیو دینا اور ایک حقی بات کرنا ٹھیک ہے لیکن تھاؤزنڈز آف کومنٹس تھاؤزنڈز آف تریڈز یہ ایک ایگو گیم ہے کہ مائی ایگو ورسز یور ایگو میں لوگوں کے سامنے پروف کروں کہ میں زیادہ knowledgeable ہوں یا تم پروف کرو اور there are some channels سبحان اللہ جو کہ جو نہ تین میں نہ تیرہ میں ہوتے ہیں but they pick up videos of people spicy thumbnails or spicy topics اور ان کے وہ ڈال کے likes کے لیے اور views کے لیے فلانے فلان کو جواب دے دی اور فلانے فلان کو جواب دے دی اور فلان کا موقع سبحان اللہ was this the purpose of knowledge was this the purpose of all what we are doing not at all ایک نصیحت ہے جو شخص یوٹیوب پہ جب بھی جاتا ہے اور ڈیبیٹس دیکھتا ہے یا پرانے مسائل اٹھا کر آ رہا ہے صحابہ کے ٹائم کے اختلافات اور ایکشنز پہ اتنا فوکس نہیں ہو اس کا اس کے مسائل پہ جو علجے ہوئے ہیں صدیوں سے امت میں آج تک حل نہیں ہو سکے ان کو حل کرنی کوشش کر رہے ہیں آرگیومنٹیشن اور ڈیبیٹس اور ان چیزوں میں انوالو رہے ہیں اس شخص نہیں صحیح طرح پہنچ رہا ہے اگر آپ مسلمان ہیں اور اللہ کے دن جبانی میں آپ اللہ پر یقین کرتے ہیں تو آپ ایسی طرح کے باتوں کو تباہ کریں گے یا پرانے مسائل کے باتیں کو تباہ کریں گے۔ بہتر آپ عمل کے باتیں کو تباہ کریں گے۔ اور اچھے علماء تلکہ امت ان خد خلت لہا ما قصبت والا کما قصبت تم وہ امتی تھے جو گزر چکی ہیں ان کے لئے وہ ہے جو انہیں کمائی اور ہمارے لئے وہ ہے جو ہم نے کمائی ولا تسألون اعما کانو یعملون تم سے سوال نہیں کیا جاگے جو وہ کرتے تھے ہم سے سوال نہیں ہوگا کہ ہاں جی بتاؤ کہ کون حق پہ تھے صحابہ کی دو جماعتوں میں سے یا فلاں فلاں سکولرے حق پہ تھے یا فلاں فلاں جو گزر چکے وہ حق پہ تھے نہیں ہم سے سوال ہوگئے تمہاری نمازیں کیسے ہیں تم نے عیبت کی حسد کیسے ہے تمہارے دل میں اپنے دل کے حالات دیکھاؤ تم نے حرام تو نہیں کھمایا تم اپنی جوب میں بینڈنڈی تو نہیں مارتے تھے تم ٹائم کم تو نہیں دیتے تھے اپنی جوب میں تم نے بیوی اور ماں باپ کا حق تو نہیں مارا یہ سوال ہوں گے ہم سے اور ہم کس طرف جا رہے ہیں بعض لوگوں کے دعویٰ صرف بات ہے اور گریوز کو کھانا ہے اور پرانے پندورا باکسوں کو کھول کر سامنے لے آجانا اور امت کو یہ کہنا کہ میں بڑا ایک نیا کام کر رہا ہوں لا الہ الا اللہ یہ نہیں ہے یہ صحیح نہیں ہے اس لئے صحیح ہے کہ امت کی اصلاح کرنا اور پرانی چیزیں ان کو چھوڑ دینا اور جو آگے آنے والے فتحیں ہیں اور جو ابھی چل رہا ہے اس پر فوکس کرنا اور اس پر امت کو اصلاح کرنا اور لے کے چلنا پاکستان میں اور پوری دنیا میں دین کس طرح سے آئے گا اور ہمارے زندگی میں دین کس طرح سے آئے گا حلال اور حرام کی پہچان، اذکار اور دعویٰ کے فائدے گلوبل ایکانومکس کیسے ہیں، جیو پولٹکس کیا ہو رہا ہے، مسلمانوں کے اس ٹائم حالات کیسے ہیں ہماری فنانچل سیجوشن کیسے ہیں، there are so many things to talk about ہم نے اپنے آپ کو بھی تکڑا کرنا ہے اور کفر ہمارے خلاف الکفر ملتن واحدہ وہ کٹھا ہے اور ہم لوگ برانے گھڑے اکھاڑے ہیں سو ٹرائے کریں اپنے زندگی میں وہ نولیج گینڈ کریں جو بینیفیشل ہو حلال حرام کی پرواہ ہو میرا اللہ سے ریلیشنشپ کیسے ہے میرے عذکار کیسے ہیں میرا لوگوں سے تعلق کیسے ہے میں ایک ایسا مسلم ہوں جو پوزیٹیبلی کونٹریبیوٹ کر رہا ہے سوسائیٹی میں اور اللہ تعالیٰ کے دین میں کیا میں نیکی کا حکم اور برائی سے رکھ رہا ہوں میں کوئی چینج ایجنٹ ہوں یا میں بس وہی اپنا اللہ اللہ کہہ رہا ہوں اس لئے یہ اہم ہے کہ آپ کو اپنے دل میں ایک افراد نہیں کرنے کے لئے ایک افراد نہیں ہے اور اپنے دل میں آپ کی عمل کو اکیسا نہیں کرتا ہے۔ دوسرا جو سمارٹ مسلمان کرتے ہیں وہ do an action which requires zero effort وہ ایک عمل ایسے کرتے ہیں جس پہ zero effort لگتی ہے اور اس کا عجر بہت بڑا ہے اور وہ یہ ہے کہ they are silent they have this beautiful attribute of being silent وہ زیادہ خاموش رہنا پسند کرتے ہیں کیترنگز میں ڈیبیٹس میں یا جب بری کچھ آپ کے ساتھ فطرے میں لوگ پڑھ رہے ہوں تو پھر اس سے دور ہو جاتے ہیں وہ عطا بن ابی ربا اللہ اکبر ان کے پاس جب بھی کوئی شخص آتا اور کوئی حدیث لے کے آتا اور وہ حدیث عطا بن ابی ربا کو حفظ ہوتی اور وہ سالوں سال سے وہ حدیث کو پڑھا رہے ہوتے اور بتا رہے ہوتے اس کے فقی مسائل اس کی شرعہ اور سب کر چکے ہوتے لیکن کوئی شخص آتا نا ان کے پاس تو وہ اسے غور سے کان لگا کہ اس کی بات کو سنتے اور نوٹ کرتے ہیں اور کہتے اللہ اکبر اور اس کو اٹینشن دیتے تاکہ اس کو اچھا لگے حالانکہ عطا بن عبی روا نے اس کے پیدا ہونے سے پہلے وہ حدیث پڑھ کے پڑھا چکے ہو جاتے ہیں اور عطا بن عبی روا کون ہے جنہوں نے عبداللہ بن عباس کی سیٹ لی عبداللہ بن عباس کی جو مفتی کی سیٹ تھی ان کے وفات کے بعد عطا بن عبی روا نے لی اور یہ غلام تھے ایک خاتون کے تو ان کا جو نالج تھا اور ان کا جو دین کی تڑپ تھی اور علم کے لیے حرس تھا اتنا زیادہ تھا کہ ان خاتون نے She was a smart woman انہوں نے کہا کہ آپ کو میں ازاد کرتی ہوں آپ جائیں Because اگر میں نے آپ کو ازاد کر دیا تو you will benefit this ummah انشاءاللہ اور انہوں نے ازاد کر دیا اور عطا بن ابن عباس نے عبداللہ بن عباس سے علم لی اور عبداللہ بن عباس کی سیٹ پہ حرم میں مفتی اور سلمان عبد الملک جو کہ بالشاہ تھا مسلمانوں خلیفہ تھا وہ ان کی گیلرنگز میں آکے بیٹھا کرتا تھا اور ان سے سوال کیا کرتا تھا یعنی خلیفہ مسلمین اور عطاب بن عبیر راہ کا ایٹیٹیوٹ کیا تھا یہ نہیں کہ میں نے سنی بھی ہے مجھے پتا ہے مجھے پتا ہے چلو نہیں جب بھی کوئی بات لے کے آتا تو اس کی باتیں خوش سنتے اور اس پہ نوٹ کرتے اور اس کی ایسے سنتے جس نے آج تک ان ایسے حدیثیں سنی وحیب ابن الورد کہتے ہیں کہ حکمہ is ten parts اور یاد رکھیں حکمت کی تو نہیں بڑی چیز ہے یوت الحکمت مئی اشاء اللہ تعالیٰ کہتے ہیں میں جس کو مرضی چاہوں حکمت دوں وَمَن يُوتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُتِيَ خَيْرٍ كَثِيرًا اور جس کو میں نے حکمت دے دی اس کو بڑی خیرِ کثیر بہت نواز دی میں نے اس کو سورة بکرا کی 269 نمبر آیت ہے وہ حیب ابن الورد کہتے ہیں کہ حکمہ is ten parts دس حصے ہیں اس کے and nine of those parts is silence اس کے جو نو حصے ہیں وہ خاموشی ہے خاموشی سے انسان سننے چل کر آئے اور وہ بھی کہا کہ ایک شخص جو سائلنٹ ہے یہ سوچ سکتا ہے وہ اپنے خیالات کو اپنی باتوں کو سمیٹ لیتا ہے اور وہ جو باتیں کہنا جانتا ہے اور جو باتیں کہنا جانتا ہے بیشتر ایک شخص جو کہ بس جب بھی دل چاہا اور بول دیا میں ایک زیادہ امید کرتا ہوں کہ ہم کسی گیلرنگ میں ہوتے ہیں تو کسی نے بولا ہم نے جواب دیا پھر کسی نے بولا ہم نے جواب دیا اور کرتے کرتے کرتے چاہے وہ گفشہ بھی ہے جو چیز بھی ہے ہم وہ کر رہے ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی آپ کو اپنے گھر میں جانتے ہیں یا اکیلے ہوتے ہیں تو ہم کہتے ہیں اوہ می گاڈ یاری میں نے کیا بولا مجھے اس طرح جواب دنا چاہیے تھا مجھے اس طرح بات کرنی چاہیے تھے مجھے یہ چیز شیئر کرنی چاہیے تھے لوگوں کے ساتھ میں نے کیوں نہیں کیا کیوں کیونکہ ہم بھی بات کر رہے تھے بات کر رہے تھے لیکن ایک شخص جو سامنے ہے جو سمجھ سکتا ہے اس کے ساتھ سوچ سکتا ہے اور جموں کے ساتھ آسانی کر سکتا ہے سامنے ایک خوبصورت بیٹی ہے جو ہم اس کے ساتھ بھی چھوڑ چکے ہیں سلف کہا کہ سامنے عبادت ہے سامنے عبادت ہے عصمت عبادت من غیر عنائن کہ سامنے عبادت من غیر عنائن ہے بھی ایک احساس نہیں ہے سبحان اللہ یعنی ایک بندہ کچھ بھی نہیں کر رہا اور خاموش بیٹھا ہے یہ عبادت ہے فَلِكُ الْخَيْرِنْ أَوْلِيَسْمُتْ جو اللہ اور قیامت کے دن پر یقین رکھتا ہے وہ خیر کی بات کرے یا خاموش رہے خاموش رہنا اور برے بول سے اپنے آپ کو بچا کرنا اِذَنِ بَعْدَا مِنْ غَيْرِ عَنَائِنْ without any effort کوئی effort نہیں کر رہا اور میں خاموش بیٹھا ہوا ہوں یہ میری جی سبحان اللہ عجل مل رہا ہے وَزِينَتُ مِنْ غَيْرِ حُوِي اور عدورمنٹ ہے یعنی اچھا لگنا ہے ویڈاؤٹ جیولری وزینتن مغیر حولی یعنی it makes you beautiful ویڈاؤٹ جیولری ویڈاؤٹ سپینڈنگ آلوٹ آنڈا گولڈ سلور ووچز کلوز ایونی نو یہ انسان کے خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے خاموشی وحیبتو من غیر سلطان اور یہ ایک طرح سے حیبت پریسٹیج بڑھاتی ہے without authority پریسٹیج حیبت وقار روب دب دبا بڑھاتی ہے انسان کا without having guards and security and protocol and entourage نہیں نہیں نہیں انسان کا جو وقار بڑھتا ہے وہ حیبت میں غیر سلطان یعنی without authority without ownership اس کی اس کی وہ عزت میں اور وقار میں زیفہ ہوتا ہے وَحِسْنُ مِنْ غَيْرِ سُورٍ اور یہ ایک فورٹرس ہے انسان کا without walls یعنی میں کسی physically ہم کسی walls یا دیواروں میں نہیں بیٹھے بڑی بڑی لیکن جو silence ہے نا اتنی خوبصورت چیز ہے کہ ہمیں ہر قسم کا شر سے بچا کر رکھتی ہے because we are silent ایک شخص جو سامنے ہے اسی طرح ہے کہ وہ ایک محروم میں رہ رہا ہے جہاں پر خوف اور خطرہ نہیں ہے کیونکہ اس کی زبان اس نے بند کیوئی ہے وَرَحَتٌ لِلْكَاتِبِينَ مِنْ غَيْرِ تَعْبِ اور جو ہمارے دو انجلز ہیں جو ہر ٹائم لکھ رہے ہوتے ہیں ان کے لئے بھی راحت کا باعث ہے راحت کا باعث کس طرح سے کہ وہ سبحان اللہ ہم انہیں ہر ورد میں بہترین کر رہے ہیں اور جتنا زیادہ انسان بولتا ہے اتنا وہ لکھ رہے ہوتے ہیں تو یہ ایک ریلیکسیشن ہے انہوں نے بھی ریلیکسیشن کر سکتا ہے وَغَنِيَةً عَنِ الْاَتَدَارِ اللہ اکبر اور سب سے جو بڑی چیز ہے وہ یہ ہے کہ آپ کو اپولوجائز نہیں ضروری نہیں یعنی آپ کو لوگوں کو معذرت نہیں کرنی پڑتی کہ معذرت میں نے ایمو سے یہ بات نکل گئی تھی میں نے وہ بات کر دی تھی وہ میں غصے میں آگئی نہیں نہیں نہیں آپ کو غنی کر دیتی ہے اس چیز سے apology سے معافی مانگنے سے because you are silent جو انسان silent ہے وہ mistakes بہت کم کرتا ہے so it is beautiful اور scholars کہتے ہیں کہ you control your tongue when you are silent and it controls you when you speak جب تک ہم خاموش ہیں یہ دانتوں کے پیچھے ہے ہم زبان کو کنٹرول کر رہے ہیں اور جب ہم نے موہ کھولا اور بولنا شروع کر دیا تو پھر ہمیں یہ کنٹرول کر دیا ہے اور جو زبان ہے یہ پریزن میں ہوتی ہے جب ہم بات کرتے ہیں تو ہم اسے اتنے لیے دیکھتے ہیں ہم اسے اتنے لیے دیکھتے ہیں یہ ایک حضور کو ہم ایک طرح سے چھوڑے ہیں جو مرضی کرنا ہے کرو پھر پھر جو مرضی کرنا ہے کرتی ہے بولتی ہے یاد رکھیں کہ گولی اور تلوار سے اتنے زیادہ زخم لوگوں کو نہیں لگے آج تک جتنے زبان نے لوگوں کو زخم لگائے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث میں کہتا ہے کہ جسم کے تمام اعضاء روزانہ صبح پناہ مانگتے ہیں زبان سے کہ اگر تم سیدھی رہی تو ہم بچ جائیں گے اور اگر تم سیدھی نہ رہی یا تم خواہش خراب ہو گئی تیڑی ہو گئی تو ہم بھی برباد ہو جائیں گے ہم بھی تیڑے ہو جائیں گے and every battle always started with a single word ہر fight ہر ہاتھا پائی سے پہلے ایک لفظ ہوتا تھا جس سے وہ شروع ہوتی تھی سو امیجن اگر ہم اس چیز کو میں اب سے ایک وہ شیئر بھی کرتا ہوں ایک بڑا فنی انسیڈنٹ جس میں خاتون آئی اور وہ ایک علم صاحب کے پاس آئی جو انفورچننٹلی تعویز لکھا کرتے تھے ہمیں پتہ ہے کہ تعویز پیننا لکھنا یہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے لیکن بہت عام ہے ہمارے معاشرے میں تو وہ ایک مولوی صاحب کے پاس جلے گئے کہ مولوی صاحب میری بہو میری جو نند ہے بڑے مسائل ہیں بڑے اچھی عورت نہیں ہے میری ساس اس کے ساتھ بڑے مسائل ہیں میرا ہزبند وہ بھی بڑے مسئلے کرتا ہے میرا سوسر سب کے ساتھ بڑے مسائل ہیں میں بڑی شریف ہوں اور بڑا مسئلہ ہے تو کنلی کوئی ایسا تعویز دے نا جو سب کو نا بہترین میرے جفورہ سب کے ساتھ مسائل ختم کر دیں تو مولوی صاحب نے ایک برچی پیکا اور نے کہا بڑا کمال کا تاویز دے رہا ہوں اور بڑا قیمت ہے اس کی بڑا خرچہ ہے کہ آپ کو انہیں کہا دیں میرے زندگی آسان ہو شائے گی انہیں دیا انہیں کہا لیکن ایک شرط ہے اس تاویز کو جس طرح سے میں کہہ رہا ہوں آپ اس طرح استعمال کریں گے تو افیکٹیو ہوگا ورنہ نہیں ہوگا پھر ورنہ آپ کے پیسے بھی ضائع اور کام بھی ضائع انہیں کہا کس طرح کرنا ہے انہیں کہا جب بھی آپ صبح اپنا کام شام کر کے نیچے آتی ہیں سب کے ساتھ بیٹھتی ہیں تو آپ نے اس تاویز کو اپنے پیچھے مولر ٹیتھ میں یعنی جو پیچھے والے دانت ہیں انہیں زور سے رنچ چبھا لینا ہے اور دبا کے جب تک آپ ان کے ساتھ بیٹھیں گے آپ نے دبا کے رکھنا ہے تب بھی ایفیکٹیو ہوگا ورنہ نہیں ہوگا تو انہیں کہا ٹھیک ہے وہ یہ کرتی تھی دو تین ہفتے گزرے وہ آئی ہوں پیسے دی اور کہا مولوی صاحب کیا کمال کا تعویز دیا آپ نے مزہ آ گیا ہے سارے مسئلی ختم ہو گئے تو محسوس نے کہا کہ مقصد آپ کا بس مو بند کروانا تھا اور کچھ نہیں تھا یعنی سبحان اللہ اگر آپ اپنا مو بند کر لیں ہمارے سارے مسائل ختم ہو جائیں گے اور ابن حضم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ how beautiful is silence کتنی کمال کی جیتا یہ silence specially in sensitive matters کیونکہ ہم نے کتنے لوگوں کو دیکھا کہ جب وہ بولے تو وہ دسٹرائی کر دیئے گئے اور وہ تباہ ہو گئے لوگوں کے ہاتھوں بھی اور آخرت میں بھی اور ہم نے کسی کو نہیں دیکھا جو خموش رہا اور خموشی نے اس کو تباہ کیا جو جو خموش رہا وہ کامیاب ہو گیا سبحان اللہ how beautiful is it اور عمر بن خطاب اللہ اکبر تو جب احنف بن قیس سے بات کر رہے تھے تو انہیں بڑی کمال کی نصیت کی اور کہتے ہیں کہ احنف the more one laughs جو زیادہ زیادہ ہستا ہے اتنا وقار اتنا کام ہوتا ہے جو زیادہ جوک کرتا ہے اکسیسیولی وہ ایسا شخص جس کو لائٹ لیا جائے گا اس کا وقار اور حیبت اور روب نہیں ہوگا لوگوں پر جو شخص فریکونٹلی کرتا ہے وہ اس کی وجہ سے پہچانا جائے گا اگر تم باتیں زیادہ کرتے ہو جوک زیادہ کرتے ہو تم اس کی وجہ سے پہچانا جاؤ گے اور جو زیادہ بولتا ہے وہ زیادہ غلطی کرتا ہے اور جو زیادہ غلطی کرتا ہے اس میں کم موڈیسٹی ہوتی ہے اور جس میں کم موڈیسٹی ہوتی ہے اس میں کم تقوی ہوتا ہے اور جس میں کم تقوی ہوتا ہے اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے یہ صفت و صفہ میں عمر بخطاب نے احناف بن قیس کو نصیت کی اگر میں اور آپ ہور کریں پہ تو جو ہمارا لیکچر کا آخری اور تیسرا پارٹ ہے اور میں اسے بریف اور شورٹ کروں گا وہ یہ ہے کہ اتنا زبان کو روکے رکھنا اور زبان بتے کب رکھتی ہے جب انسان اپنے دل کو روکے رکھے جب اپنے دل میں لوگوں کو معاف کریں جب دل میں کہے یار چلو خیر ہے لوگوں کو excuses دیں زبان تب رکھتی ہے یہ میں آپ کو ایک trick بتا رہا ہوں if you want to keep your tongue pure and in control you have to let things go لوگوں کو معاف کرنا ہوگا جس طرح ظلم کی اور زادہ کی جعفر بن محمد کہتے ہیں کہ اگر تم تک کوئی خبر پہنچے کسی کی کہ تو اس نے ویسے کیا تو ہمارے ساتھ اس نے ویسے بولا یہ کیا وہ کیا ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک سو ایک س اس نے ایک اسکیوز ہے جو میں نہیں جانتا کوئی ایسا مملہ تھا جو مجھے معلوم نہیں ہے اور سبحان اللہ جعفر بن محمد یہاں پیور بردر ہارٹ سبحان اللہ یہ مسلمان تھے اور آج مسلمانوں کو دیکھ لیں ہمارے گھر برباد ہو گئے ہیں زبان کی وجہ سے اور برے سوچوں کی وجہ سے بی اے پرسن ہو ایکسکیوزز پیپل جو لوگوں پر لائٹ ہوتا ہے یہ بڑی کوالٹی ہے یہ دل کے پاک اور پیور ہونے کی نشانی ہے کہ کس کا دل صاف ہے کس کا دل زیادہ تحجوں سے نہیں پتا چلتا کس کا دل پاک ہے نہیں ہے زیادہ نوافل سے اور زیادہ قرآن کی تلاوت سے واللہ ہی نہیں پتا چلتا کس کا دل پاک ہے یا نہیں ہے یہ دل کی پاکی کا پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کے بارے میں میں کیا سوچ رہا ہوں حسد ہے بغض ہے یا نہیں ہے لوگوں کو معاف کرتا ہوں یا جو اس کے بارے میں میں کانسپیریسز کر رہا ہوں منیپلیشنز کر رہا ہوں اور جنرلی جو لوگ لوگوں کو اسکیوزز دیتے ہیں نا ان کا دل اچھا ہوتا ہے جنرلی کچھ ایکسپشنز بھی ہیں لیکن they have they are people who have good hearts ماشاءاللہ اور امام شافی رحمہ اللہ کہتے ہیں the one who has یعنی the one who wants to end his life with excellence وہ چاہتا ہے اسے خاتمہ بالخیر ہو کلمہ پہ ہو وہ بہترین طریقے سے مرے should be a person who should give excuses to people او یار چلو کوئی مسئلہ نہیں خیر انشاءاللہ اسے معاف کریں میں نے اسے معاف کیا اور یہ quality ہے جنتیوں کی if you and me want to enter جنہ اور ہم جنت میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں جنتیوں والی qualities اختیار کرنی ہوگی اور جنت میں quality کیا ہوگی وَنَزَعْنَا مَا فِي سُدُورِهِ مِنْ غِلٍ ان کے دلوں کو پاک کر دیا جائے گا آپ اس میں غیل سے اخواناً بھائی بھائی ہوں گے علی سرر متقابلین ایسے گنجے گنجے بیڈز پہ ہوں گے آپ اس میں ایک سامنے ٹیک لگائے اور کپ شپ لگا رہے ہوں گے بھائی بھائی بنے ہوں گے this is the quality of people of جنہ سورہ حجرات میں آپ دیکھ لیں سبحانہ و نائن میں کہ اللہ تعالیٰ کہتا ہے کہ اگر تم میں سے کوئی گروہ کوئی دو گروہ اپنے کتال کرتے ہیں تو اپنے اصلاح کرو لیکن اگر کوئی اصلاح نہ کرنا چاہے تو پھر جس پہ ظلم کیا جا رہا ہے اس کے ساتھ مل کے اسے خلاف لڑو سکتال کرو لیکن پھر آخر میں دوبارہ کیا کہا یاد رکھو تم ہو بھائی بھائی ہو تم برادرز آپس میں آپس میں اصلا رکھو اور اللہ کا تقوی اختیار کرو تاکہ تم پہ رحم کیا جائے سوچنا بری خیالات آپس میں پالنا دل میں برا جاننا یہ سمجھا ہمیں رکھتا ہے کہ دل کی سوچوں کو امت محمد دیئے پہ ماف کر دیا گیا ہے ہاں یہ بات سچ ہے لیکن دیر آر سم سنز جو دل کی ہوتے ہیں اور دل میں رہ جاتے ہیں وہ بھی گناہ ہوتے ہیں یا ایو لذین آمنو اجتنبو کثیر من ظن انہیں بعد ظن ہی اثن زیادہ سوچنا سے نا بیٹ سسپیشن سے اور لوگوں کے بارے میں خیالات سے گمانوں سے بچو یہ کچھ گمان ہوتے ہیں جو گناہ ہوتے ہیں وَلَا تَجَسَّسُوا جاسوسی مت کرو وَلَا يَخْتَ بَعْدُكُمْ بَعْدًا نہ ایک دوسرے کو آپس میں مارو پیٹو برا بھلاکا ہو اور نہ ایک ایسی کی قیبت کرو کیا تم پسند کرتے ہو تم اپنے بھائی کا گوشت کھا رہے ہو اللہ کا تقویٰ احتیار کرو سو اپنے آپ کو ایک quality اپنے دل میں ڈالیں and last few words وہ quality ہے اتخافل making yourself heedless of people's faults انسان جب لوگوں کی غلطیوں پر نظر رکھتا ہے پھر اس کو اپنی غلطیاں بھول جاتا ہے انسان کو چاہیے کہ لوگوں کی غلطیوں کو معاف کرے اس نے میں سے یہ کر دیا اس نے میں سے فلان کر دیا کتنے لوگ کتنے بوڑے لوگوں جتے ہیں کہ میرے ساس نے میرے نا چنگا نہیں کہتا اللہ اکبر ابھی تک آپ اسی جیس میں ہیں بھول جائیں ماف کریں this is positive psychology اپنی health کے بارے میں خیال کریں there were people جن پر ظلم اور جات دیکھی گئے انہوں نے لوگوں کو ماف کیا وہ خود وہ بھی راضی ہیں اور اللہ بھی ان سے راضی ہو جائے گا اور اللہ ان کو راضی کر دے گا اور جس نے آپ پر ظلم کیا اللہ ان کو چھوڑے گا نہیں اللہ ان کا کیس آپ کا کیس خود ہی لڑ لے گا قیامت کے دن آپ لوگوں کو ماف کریں excuse کریں امام احمد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ 90% of harmony between people is based on التغافل 90% جو harmony ہے یا جو پیار اور محبت اور تعلق ہے ایک رفعت ہے لوگوں میں محبت کی وہ التغافل کی وجہ سے ہے کہ بہت زیادہ نہ سوچنا اور لوگوں کو معاف کرنا closing your eyes on people's faults یہ wise لوگ کرتے ہیں آنکھوں کو بند کرنا لوگوں کی آئیبوں پہ ہاں اگر کسی کے عیب کسی ادارے کو یا نقصان پہنچا رہے ہوں یا کسی امت کو نقصان پہنچا رہے ہوں تو اس پر آنکھیں نہ بند کرنا اس پر امیر کو بتانا یا انفارم کرنا لیکن اگر پرسنل معاملہ ہے پرسنل تعلق ہے تو اس پر آنکھیں بند کر لینا ابن سرین راہ مولا کہتے ہیں محمد بن سرین ان کے پاس شخص ہے اور کہا کہ فلاں فلاں شخص آپ کے بارے میں بھورا بھولا کہہ رہا تھا تو نے کہا کہ شیطان کو تیرے علاوہ کوئی میسنجر نہیں ملا یہ بات مجھ تک پہنچانے کے لیے وہاب ابن منبی نے بھی سیم ہی سیننس لوگوں کے باہر کہا کہ جب ان تک کوئی بات پہنچا جائے جاتی ابن سرین رحم اللہ تو اس بندے کے بلکہ پوزیٹیو منشن بھی کرتے تھے جس کے بارے میں نیگٹیو بات ہو رہی تھی لیکن اس میں یہ بھی کالٹی بھی تو ہے اس میں یہ خیر کے بات تو ہے جو ہمیں نہیں ہے پوزیٹیو لی منشن کرنا خالد بن ولید کے پاس ایک شخص ہے اور کہا کہ آپ کے بارے میں فلاں فلاں شخص یہ یہ کہہ رہا تھا تو انہیں کہا کہ that's his book let him write whatever he wants اسی کتاب ہے جو لکھنے لکھے اس کی اپنی کتاب ہے میں کیا کروں تو اپنی زندگی کو بہترین بنانا چاہتے ہیں پوزیٹیو گزارنا چاہتے ہیں تو ہمارے لوگوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہونے چاہیے ہیں اور اس کا سب سے بڑی ٹیکنیک اور ٹرپ ٹرپ کیا ہے یہ کہ اپنے علم کو عمل کے لیے گین کریں اور عمل کریں دوسری چیز اپنی زبان کو خاموش رکھیں کم بولیں زیادہ سنیں اس لئے اللہ تعالی نے دو کان اور ایک زبان دیئے اور اس کے سامنے چار گارڈز بتائیں دو دانتوں کی فارم میں اور دو لپس کی فارم میں اور تیسری چیز یہ ہے کہ لوگوں پر لوگوں کے عیبوں پر پردے ڈالیں لوگوں کے بارے میں جو کمیاں کو تاہی ہیں جو لوگوں سے غلطی ہیں پیپل میک میسٹیکس انہوں نے کہا ہے یار چلو خیر ہے انشاءاللہ اللہ انشاءاللہ اللہ آخرت مہجر دے گا اور واللہ العظیم کچھ لوگ ہوں گے آخرت میں جن کا اللہ تعالیٰ کیس لڑے گا اور ان کو اتنا نوازے گا فرمیل کچھ لوگ یام جو دن آئیں گے جن کو اللہ تعالیٰ جن سے کہے گا کہ اپنے فلان بھائی کو ماف کر دو نہیں اللہ اس نے مجھ پر یہ ظلم کیا تھا تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں ایک محل دکھائیں گے اور کمال کا محل ہوگا وہ کہے گا یا رب کس کا محل ہے یہ محل ہے کس کا تیرا ہو سکتا ہے اگر تو اپنے بھائی کو معاف کر دیں اللہ میں نے معاف کیا تو کچھ لوگوں کا کیس لڑنے گی اللہ تعالی اور آپ کے لئے بھی لڑ سکتے ہیں سو پوائنٹ ایریس کہ جس کا دل جس کی توبہ بڑی پیور تھی جس نے اللہ کے ساتھ علق رکھا اللہ اس کے لئے کریں گے اللہ تعالی دل کو دیکھتے ہیں اپنی زبان کو یہ بہت بری چیز ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل کو بڑی اور ان سے بڑی محبت تھی کہا کہ انی لا احبک یا معاذ اے معاذ مجھے اللہ کے لئے تو اس سے بڑی محبت ہے اور کہا کہ بڑی نصیحتیں کی اور پھر آخر میں بات تھی کہ میں تجھے اس کے سمری نہ بتاؤں اس کا میں کرکش نہ بتاؤں اور اپنی زبان کو ایسے نکالا اور بکھلا اور کہا کہ معاذ اس کو روکے رکھنا زبان کو میرے بھی سب سے پہلے اپنے اوپر اپنے لیے اور پھر آپ سب کے لیے بھی نصیحت ہے کہ اللہ تعالی ہمیں زبان کے شر سے بچائے اور جو بیوٹی آف سائلنس ہے وہ اللہ تعالی ہمیں عطا کرے آمین ربنا تقبل منا انہاں کندہ سمیع العالیم وطبع علینا انہاں کندہ طباب الرحیم السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ