Transcript for:
سیل سائیکل کے بنیادی اصول

اسلام علیکم میرے نام بکار ارشد ہے میں بیولوجی درستہ ہوں ہماری لیکچر دیگر سیل سائیکل ہے سکونٹس ہم بوٹ کی طرف چلتے ہیں اس لیکچر کو سمجھنے کے لئے سیل سائیکل ہمارا ٹاپک ہے آج کا سیل سائیکل سیل سائیکل کیا ہوتی ہے اس کنسپٹ کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے ہمارے علم میں ہونا چاہیے کہ ریپروڈکشن کس کو کہتے ہیں سٹوڈنٹس ریپروڈکشن دو الفاظ کا مجموعہ ہے ایک ری دوسرا پروڈیوس ریپروڈکشن مطلب کسی بھی جاندار کی کسی بھی سیل کی سیل کے کسی پارٹ کی یہ صلاحیت کہ وہ اپنے جیسا نیا جاندار اپنے جیسا نیا سیل یا اپنے جیسا نیا پارٹ آف سیل پروڈیوس کرے اس عمل کو ریپروڈکشن کہتے ہیں اس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ریپروڈکشن کا عمل مختلف لیول آف آرگنائزیشنز پر ہوتا ہے یہاں پر ہمارا ٹاپک جو ہے وہ سیل کے حوالے سے ہے کہ سیل لیول پر ریپروڈکشن کا عمل کیسے ہوتا ہے ہم اس کو سمجھنے کی کوشش کریں گے اس کے لیے سیل سائیکل کی ڈیفینیشن کو سمجھ لیجئے سیل سائیکل کیا ہے سیل سائیکل سیریز آف ایونٹس ہے جس سے گزر کر ایک سیل اپنے جیسا نیا سیل پروڈیوز کرتا ہے اس کی ڈیفینیشن ہے سیریز آف ایونٹس سیل پر پروڈیوز کرنے کے لیے اس کی مطابق میٹوسیز پر پروڈیوز کرنے کے لیے یہ ہے سیل سائیکل کی دیفینیشن سیل سائیکل کی دیفینیشن کے مطابق یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ سیل کی لائف ہے جس کو ڈیوائیڈ کیا گیا ہے مختلف ایونٹس میں اور یہاں پر ہم ان ایونٹس کو سٹیپ با سٹیپ سمجھنے کی کوشش کریں گے آئیے چلتے ہیں نیکس پورٹ کی طرف یہاں پر نیکس فیزز ہیں سیل سائیکل کی سیل سائیکل کی دو میجر فیزز ہیں انٹر فیز اور میٹوٹک فیز انٹر فیز کیا ہے میٹوٹک فیز کیا ہے ان دونوں کو سمجھ لیتے ہیں سب سے پہلے انٹر فیز کا ذکر کریں گے سٹوڈنٹس انٹر فیز سیل سائیکل کی لانگر فیز ہے اور سیل سائیکل کا 90% ٹائم انٹر فیز میں لگتا ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے انٹر فیز کے اندر سیل میں کون سی تبدیلیاں آتی ہیں تو یہ بات سمجھ لیجئے ذہن نشین کر لیجئے کہ سیل سائیکل کی انٹر فیز میں جو کہ لانگر فیز ہے ہائی میٹابولک افٹیویٹی ہوتی ہے سیل کے اندر میٹابولزم میں اضافہ ہوتا ہے سیل اپنے سائز کو بڑھاتا ہے سیل اپنے ارگنیلیز کو بڑھاتا ہے سیل کے اندر پروٹین کی سپلائی کو بڑھایا جاتا ہے اب اس کو فردر مزید تین فیزز میں ڈیوائٹ کیا جاتا ہے گیپ ون فیز ایس فیز اور گیپ ٹو فیز اچھا اب گیپ ون فیز کو ہم جی ون فیز کا نام بی دیتے ہیں یہ انٹر فیز کا پہلا مرحلہ ہے اور اس مرحلے کے اندر کون کون سے فیچرز سیل میں ایڈ ہوتے ہیں ان کو سمجھ لیتے ہیں سب سے پہلے سیل کے سائز میں اضافہ ہوتا ہے سیل اپنی جسامت کو بڑھا لیتا ہے اس کے بعد سیل اپنی پروٹینز کی سپلائے کو بڑھا لیتا ہے خاص قسم کی پروٹینز سیل کے اندر ڈیولپ ہوتی ہیں اس کے بعد سیل کے آرگنیلیز میں اضافہ ہوتا ہے مثال کے طور پر رائیو سومز ہیں میٹو کانڈریا ہیں یہ سیل کے آرگنیلیز کی اگزیمپل ہیں اور جی ون فیز کے اندر سیل ان کی تعداد کو بڑھاتا ہے اور آخری چیز یہ کہ جو سنثیس فیس میں کرومو سوم کی ڈبلیکیشن میں ہیلپ کرتے ہیں اب چلتے ہیں نیکس ٹیپ کی طرف جس کو ہم سنثیس فیس کا نام بی دیتے ہیں اس کو ہم اس فیس کا نام بی دیتے ہیں اس فیس کا کریکٹر کیا ہے اس کے نام سے اگر آپ تھوڑا سا سوچنے کی کوشش کریں آپ کو سمجھ آ جاتا ہے کہ اس کے اندر کوئی چیز سنثیس ہو رہی ہے اور اس کے اندر بیسیکلی کرومو سوم سنثیس ہو رہے ہیں کرومو سوم ڈبلیکیٹ ہو رہے ہیں یہاں پر انٹر ہونے سے پہلے سیل کے کروموسوم اس فیز میں ہوتے ہیں اس شیپ میں ہوتے ہیں لیکن جیسے ہی یہ کروموسوم سنٹیسیس فیز میں آتے ہیں تو ایک سے دو دھاگوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور ان کو ہم سسٹر کرومٹیٹس کا نام دیتے ہیں یہ دونوں آپس میں سنٹرل پوائنٹ پہ ملتے ہیں یہ بلیک کلر کا یہاں پر منشن کیا گیا ہے اس سنٹرل پوائنٹ کو سنٹرومیر کہتے ہیں یہ دونوں دھاگیں سنٹرومیر کے ذریعے آپس میں اٹیج ہوتے ہیں اور ان دونوں دھاگوں کو ایک دوسرے کے سسٹر chromatids کا نام دیا جاتا ہے اس کے بعد جب chromosomes کی duplication ہو جاتی ہے تو اگلا مرحلہ gap 2 کا ہے اس کو ہم g2 phase کا نام b دیتے ہیں gap 2 کے اندر کیا characters آتے ہیں cell میں کیا changes آتی ہیں basic character یہ ہے کہ cell کے اندر وہ protein تیار ہوتی ہیں کہ جنہوں نے mitosis میں help کرنی ہیں mitosis کیا ہے یہ cell deviant ہے cell deviant کی ایک form ہے اس کو ہم آگے جا کر کے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں یہاں پر ایک نکتہ سمجھ لیجئے کہ وہ کون سی پروٹین ہے جو سیل کی ڈیوین یعنی میٹوسز میں ہیلپ کرتی ہیں وہ سپنڈل فائبرز ہیں اگر میں وائٹ بورڈ پر ڈائیگرام بنا کے آپ کو سمجھاؤں تو کچھ اس طرح سے آپ سمجھ سکتے ہیں یہ ایک سیل ہے اس سیل کے اندر کروموسومز کی ڈیوین ہو رہی ہے یہ کروموسوم ایک ساتھ جڑے ہیں اور یہاں پر سیل کے دونوں پولز پر خاص قسم کی پروٹینز امرج ہوتی ہیں جن کو ہم سپرنڈل فائبرز کا نام دیتے ہیں یہ سپرنڈل فائبرز کیا کرتے ہیں یہ کروموسوم کو ایکولی ڈیوائیڈ کرتے ہیں دو ایکول ہافز میں ڈیوائیڈ کرتے ہیں کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ سیل ڈیوین کے دوران ایک سیل نے دو نئے سیلز میں تبدیل ہونا ہے اور جیسے ہی گیپ ٹو فیز مکمل ہو جاتی ہے تو بسیکلی سیل کی انٹرفیز مکمل ہو جاتی ہے جو کہ لانگر فیز ہے جس کے اندر میٹاپولک ایکٹیوٹی بھی زیادہ ہوتی ہے جس کے اندر انزائنز بھی تیار ہوتے ہیں جس کے اندر پروٹینز بھی تیار ہوتی ہیں اور جیسے ہی یہ فیز مکمل ہوتی ہے تو سیل اگلے مرحلے میں داخل ہو جاتا ہے جس کو میٹاٹک فیز کا نام دیا جاتا ہے میٹاٹک فیز relatively short phase ہے جس کو ہم m phase b کہتے ہیں اور یہ دو طرح سے ہوتی ہے ایک کو mitosis اور دوسری کو meiosis کا نام دیا جاتا ہے یہاں پر یہ بات clear کر لیجئے کہ جو g node phase ہے resting phase ہے جس کو ہم g node کا نام بھی دیتے ہیں یہ دراصل بعض cells میں temporary اور بعض cells میں permanent آ جاتی ہے اور اس کا character یہ ہے کہ جو cell g node phase میں داخل ہو جاتا ہے اس کی deviant رک جاتی ہے اس کے اندر میٹابولک ایکٹیوٹی سٹوپ ہو جاتی ہے لوہر ڈاؤن ہو جاتی ہے وہ سیلز جن کے اندر ٹیمپریری ریسٹنگ فیز آتی ہیں وہ کچھ لیور کے سیلز ہیں کچھ کڈنی کے سیلز ہیں وغیرہ وغیرہ اسی طرح کچھ سیلز جن میں لمبے عرصے تک کے لیے ریسٹنگ فیز آتی ہیں اس کی اگزمپل کچھ نیورون کے سیلز ہیں اور یہ ریسٹنگ فیز کب آتی ہے جی ون فیز کے بعد آتی ہے اور یہ کچھ ملٹی سیلولر آرگنیزم کا کریکٹر ہے ان کے اندر پائے جانے والے خاص قسم کے سیلز بعض اوقات مختلف وجوہات کی بنیاد پر جی ون فیز میں انٹر ہونے سے پہلے سٹروپ ہو جاتے ہیں اور ریسٹنگ فیز میں داخل ہو جاتے ہیں اور اگر ان کیس ریسٹنگ فیز کا عمل نہیں ہوتا تو سیل کی انٹر فیز مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے جس کو میٹوٹک فیز کا نام دیا جاتا ہے اور میٹوٹک فیز دو طرح سے ہوتی ہے میٹوکسس اور میوکسس ان دونوں میں فرق کیا ہے وہ فرق ہمارا اگلا ٹاپک ہے اس کو نیکس لیکچر میں ہم ڈسکس کریں گے اس سے پہلے کچھ important concepts کو سمجھنے کے لیے آئیے چلتے ہیں next part کی طرف important concepts میں سے سب سے پہلا concept یہ ہے کہ cell cycle cannot be reversed اس کا کیا مطلب ہے students اس کا مطلب یہ ہے کہ cell cycle کا ہر مرحلہ important ہے sequential ہے ordered ہے ایک ترتیب سے اللہ تعالیٰ نے بنایا ہوا ہے اس کے اندر بالکل changes نہیں آ سکتی اس لیے ہم یہ کہہ سکتے ہیں cell cycle cannot be reversed اور دوسرا important concept یہ ہے کہ inter phase میں cell cycle کا 90% time لگتا ہے اور جو remaining 10% time ہے وہ mitotic phase میں استعمال ہوتا ہے اس سے یہ بات سمجھنے آتی ہے کہ inter phase longer phase ہے mitotic phase short phase ہے یہ important concepts ہیں اور آج کا ہمارا lecture جو کہ cell cycle سے related ہے اس کی interface کو ہم نے discuss کیا آئیے چلتے ہیں next board کی طرف تاکہ اس کی سمری کو ریکال کر لیا جائے جی سمری ہم نے کیا پڑھا ہم نے یہ پڑھا کہ سب سے پہلے سیل انٹر فیز میں داخل ہوتا ہے سیل سائیکل کا آغاز انٹر فیز سے ہوتا ہے انٹر فیز کا سب سے پہلا مرحلہ جی ون فیز ہے جس کو گیپ ون فیز کا نام بھی دیا جاتا ہے اس کے اندر کیا تبدیلیاں آتی ہیں سیل کے سائز میں اضافہ ہوتا ہے سیل اپنی پروٹینز کی سپلائی کو بڑھا دیتا ہے اور سیل کے اندر انزائمز تیار ہوتے ہیں جو اس کو سیل ڈیوین میں ہیلپفول ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سیل اپنی خاص قسم کی ارگینیلیز کی تعداد کو بھی بڑھاتا ہے جیسا کہ رائیبو سوم ہے میٹو کانڈریا ہے ایٹس ایچرا جب گیپ ون فیز یا جی ون فیز مکمل ہو جاتا ہے تو اس سے اگلا مرحلہ ایس فیز کہلاتا ہے ایس فیز کے اندر سیل اپنے کرومو سوم کو ایک سے دو دو سے چار ڈبلیکیٹ کرتا ہے اسی لیے یہ مرحلہ سینتھیسس فیز یا ایس فیز کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اس کے بعد اگلا مرحلہ ہے گیپ ٹو فیس اس کو جی ٹو فیس کا نام بھی دیا جاتا ہے اور اس کے اندر سیل اپنے وہ پروٹینز تیار کرتا ہے جو فائبر لائک ہوتے ہیں دھاگہ نمہ ہوتے ہیں جو کہ سیل ڈیوین کے دوران کروموسوم کو ایکولی ڈیوائٹ کرنے میں ہیلپ کرتے ہیں اور ان کو ہم نام دیتے ہیں سپنڈل فائبرز کا سٹوڈنٹ یہاں تک انٹر فیس کمپلیٹ ہو جاتا ہے اور اس کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہوتا ہے جس کو میٹوٹک فیس کہا جاتا ہے میٹوٹک فیس کو ایم فیس کا نام بھی دیا جاتا ہے یہ بسیکلی سیل ڈیوین ہے اور سیل ڈیوین سٹوڈنٹس دو طرح سے ہوتی ہے ابھی ہم نے ڈسکس کیا ایک کو میٹوٹک فیس کہا جاتا ہے اور دوسری کو میوسس کا نام دیا جاتا ہے میٹوسس اور میوسس میں کیا فرق ہے یہ ہمارا نیکس لیکچر ہے سٹوڈنٹس یہ ہمارا آج کا لیکچر تھا اور آئی ہاپ سو آپ اچھے سے سمجھ آگئی ہوگی اگلے لیکچر تک کے لیے اپنے ٹیچر کو اجازت دیجئے اللہ حافظ