Transcript for:
سخت سزائیں اور نیکی کی جزا

تو یہ کیسے ہو سکتا ہے جو اتنی سخت سزائیں دے رہا ہو نیک لوگوں کو بدلہ تھوڑا سا دے رہا ہو یہ تو عجیب سی بات ہو گئی نا بھئی مجھے ایک بات بتاؤ ایک آدمی بڑا مشہور ہے جی علاقے میں نیا ایس ایچو آیا اور نیا ڈی ایس پی صاحب کوئی آگئے اور بڑے ظالم قسم کے انہوں نے کیا کیا کہ جی یا کوئی گورمنٹ آگئی فرض کرو بڑی خطرناک قسم کی گورمنٹ آئی ہے ایک آدمی مزے سے چپل چوری چورا کے بھاگا چوری کر کے بھاگا گورنمنٹ نے کیا کیا فانسی کے بندے پر لڑکا دیا اس کو لوگ کہیں گے سر آپ تو بڑے ظالموں کہیں نہیں بھائی ہم نے ملک سے جو ہے نا جرم کو ختم کرنا ہے ایک چپل بھی کوئی چرائے گا تھا گردن اڑا دیں گے ایک آدمی نے کیا کیا ملک کے لیے قربانی دی جنگ میں لڑا بڑا زبردست جان بس بچ گئی اس کو انام میں پانچ روپے دے دیے وزیر آزم نے یا صدر مملکت نے کہیں گے حضرت اس نے اتنی بڑی کوئی اس نے ایٹم بم بنایا اس نے یہ کیا اس نے وہ کیا جس نے چپل چورائی تھی اس کو تو فانسی پہ لٹکا دیا اور جس نے اتنی بڑی بڑی قربانیاں دیں اس کو کیا پکڑا جا رہے ہیں پانچ روپے کہے گا بھائی میں جرم کو روکنا چاہتا ہوں تو ہم کہیں گے حضرت یہ آپ کی طبیعت میں نا بیلنس نہیں اگر آپ چپل چوری کرنے والے کو فانسی کے بھندے پہ لٹکاتے تو ہمیں تو وہ بھی برا لگاتا لیکن ہم نے سوچا کہ شاید جرم کے خلاف آپ کی دل میں نفرت بہت ہے جس کے دل میں جرم کے خلاف نفرت بہت ہوتی ہے اس کے دل میں اچھائی کی محبت بھی اسی حساب سے بہت ہوتی ہے ایک باپ چھوٹی صغتی پر اپنے بچے کو پکڑ کے گوڑ دیتا ہے اور کہتا ہے میں اس کی تربیت کرنا چاہ رہا ہوں تو اگر تھوڑی سی اچھائی پر نواستہ بھی بہت ہے پھر ہم کہیں گے واقعی آپ کیا ہیں واقعی بھئی آپ چاہ رہے ہیں کہ آپ کے بچے کی اچھی تربیت ہو جب وہ اچھے کام کر رہے ہیں تو اس کو اپریشیٹ زرہ بھی نہیں کر رہے برے کاموں پر طبیعہ سے دھنائیاں لگ رہی ہیں اس کا مطلب تو جلاد ہے بھائی تو اپنی ڈھرک نکال رہے تجھے برائی سے نفرت نہیں ہے تو جب اللہ نافرمانوں کو سزا ایسی سخ دے گا جہنم کی آگ میں ڈالے گا تو وہ تو غفور الرحیم ہے بھائی وہ تو جوادن کریم ہے وہ سوچو جو نیک لوگ ہیں ان کو بدلہ کیسا خاندانی دے گا پھر نہیں ہے یہ بات جبکہ وہ کہہ رہے ہیں برائی میں ایک برائی پہ ایک جرم لکھا جائے گا جبکہ نیکی میں ایک نیکی پہ کیا لکھا جائے گا دس نیکیاں لکھی جائیں گے تو اس لیے جنت کا جہاں تصور کرتے کرتے جہاں تک پہنچتے ہیں نا جنت اس سے بھی اوپر کی چیز ہے اس لیے ٹینشن نہ لیا کرو صحیح ہے نا بے روزگاری ہے بیگم نہیں ملی صحیح آڈی ترشی مل گئی ملی نہیں اس کو اتنی مل گئی ہمیں ایک بھی نہیں ملی جس کو ملی ہے وہ بھی اللہ کا شکر ادا کرے اس کو بھی اگر کبھی خدا نہ خواستہ اللہ نہ کرے کبھی کسی قسم کی وہ ہونے نہیں چاہیے لیکن کبھی ہو گئی تو وہ کیا کرے؟ وہ بھی اللہ کا شکر ادا کرے دنیا میں ٹینشن فری تو کوئی بھی نہیں ہوتا بھائی تو اس کو یہ ٹینشن ہوگی چھوڑو زیادہ آگے نہیں جاتے ہیں تو لیکن مسئلہ کیا ہے؟ اصل کیا ہے میرے بھائی؟ آخرت ہے تو یہ دو ٹکے کی حیثیت ہے اس دنیا کی کچھ بھی نہیں ہے اور تھوڑے دنوں میں گھڑے ویسے ہی ہو جانا ہے تھوڑے دنوں میں کیا ہو جانا ہے؟ پھر گھٹنے میں درد ہوگا پھر کمر میں درد ہوگا پھر یہاں درد ہوگا پھر دانت پہلے بال گریں گے پہلے تو کوشش کرے گا بال سفید کیوں ہو رہے ہیں تھوڑے دنوں میں ہوگا یار چلو ہو رہے ہیں ہو تو نہ بال تو ہو بال ہی مارکٹ سے کیا ہو رہے ہیں شارٹ ہو رہے ہیں پھر وہ لگوالے گا بال تو ڈاکٹر کہے گا کہاں کے بال لگاؤں کہیں بھی نہیں ہے کسی اور کے تھوڑی لگیں گے چلو یہاں کے لے کے یہاں لگا دی اب تو یہاں بھی نہیں رہے یہاں کیا لگے گا اگر یہاں کے یہاں لگا دیتے ہیں تو یہاں ہونا تو ایک وقت آتا ہے یہاں بھی کیا ہو جاتے ہیں اب کہاں کے بال لیں بھائی تو کیا باتیں کر رہے ہیں وسیم سے لے لیں بال کیا بھینس کے بال لگا دیں پھر بالوں کا مسئلہ ختم ہوگا کیڈنی کا مسئلہ کھڑا ہو جائے ابے بال گئے دیل لینے یار ڈائل اسس پہ آیا ہوں یار مولی صاحب دعا کرو میرے سر پہ بال نکلیں یا نہ نکلیں میرے گردے خدا کا وعدہ چار شادیاں گئیں دیل لینے سمجھ میں آرہی ہے بات تین شادیاں چار شادیاں کہاں گئیں تیل لینے میرے گردے کا بڑا مسئلہ چل رہا ہے آج کل جب گردے ٹھیک ہوں گے یا نہیں ہوں گے وہ تو اللہ ہی جانتا ہے اتنے میں پتا چلے گئے یہ فیٹی لیور ہے آپ کے جگر میں چربی بہت چڑ گئی چربی چڑ گئی ہے تو کیا کھائیں ڈاکٹر صاحب ڈاکٹر کہیں گے آپ تربوس کھایا کریں خالی کیا کھایا کریں تربوس کھایا کریں سارے مزے چھوڑ گئے پھر فیٹی لیور پھر فلانا گھٹنوں کا مسئلہ یار کتنا لڑوگے موت سے آپ نے بڑا زبردست لائف اسٹائل جم گھڑ سواری سویمنگ سب کچھ کر کے دیکھ لیا تو کب تک چھپوگے پیڑوں کی آڑ میں کبھی تو ملوگے لندہ بزار میں موت کا فرشتہ کہے گا کتنا بھاگے گا کتنا بھاگے گا آئے گا کہاں ہاں میرے پاس ہی آئے میں ریسیف کرنے تھوڑے دنوں میں تجھے آ رہا ہوں اسی سال نکال لے گا پچاس انگریزوں سے اچھی تھوڑی سے یہ تو سکتی ہے وہ بھی نوے تک وہ بھی نہیں پہنچتے اسی میں ہے کتنے دن ایسے ٹھک ٹھک ٹھک کر کے ٹائم گزرتا ہے اور اس میں آخری آخری بیس تیس سال تو ویسے بڑاپے خانسنے کے بھی ہیں اس میں وہ کوئی کسی کام کے نہیں ہے وہ صواب حاصل وہ بھی جب جب مسجد میں دل لگتا ہو ورنہ مسجد میں دل نہیں لگے گا تو وہ بھی پپ جی کھیل کے گزارے گا بڑاپے میں وہ بھی برباد تو اس لیے میرے بھائی اصل کیا ہے اللہ کہہ رہا ہے اصل کیا ہے؟ وَإِنَّ الدَّارَ الْآخِرَةَ لَهِيَ الْحَيَوَانِ اصل آخرت کی زندگی ہے جو اصل زندگی ہے اس میں ایسی جوانی ہے جس میں کبھی بڑھاپا نہیں آئے گا اس میں ایسی صحابہ ملے گی کبھی بیماری نہیں ہوگی اللہ نے آدم کو کہا تھا اے آدم اس دریخ کے قریب مت جانا اس جنت میں رہنا کیونکہ یہاں نہ تمہیں بھوک لگے گی جنت میں بھوک کی تکلیف نہیں ہے لیکن کھانے کا مزہ اتنا ہے جو یہاں بھوک میں بھی نہیں آتا اتنا مزا ہے کھانے کا تو ہر لذت بزاروں میں شاپنگ ہوگی جنت کے اندر خریداری کا اپنا مزا ہوتا ہے نا انسان وہ اپنا مزا اللہ نے رکھا ہے آپس میں جھگڑے بھی ہوں گے جس میں گالی گلوچ نہیں ہوگا یتنازعون فیہا کیونکہ سارے نیک بن کے رہے ہیں تو مزا ویسے ہی خراب ہو جاتا ہے میاں بیوی اگر کچھ دن نہیں لڑے تو ویسے ان کو ایسا لگتا پتہ نہیں محبت ختم ہو گئی ہے تو اس لیے ایک مہینے میں ایک پھٹا لازمی ہے شادی شدہ لوگوں کی درمیان نہیں ہو رہا ہے ان کو ایدی سنٹر میں جمع کر رہا ہو یا باگل خانے میں جمع کر رہا ہو ایک پھٹا اگر نہیں ہو رہا اس کا مطلب محبت ہی نہیں ہے بھئی باگل لوگ ہیں یہ خامخا میں جا کے لڑنا شروع کر دو ایک بسال دے رہا ہوں کہ اتنا تو چلتا ہے لوگ آتے ہیں نا میں کہتا ہوں ہم لگ بہت پھڑے ہو رہے ہیں ہفتے میں ایک تو ہو جاتا ہفتے میں ایک تو سیئے بہترین بہترین ریکارڈ چل رہا ہے آپ لوگوں کا کائنڈلی آپ اس کو تھوڑا سا دو کر دیں ہفتے میں ہفتے میں کیا کریں پانچ دن سکون کے بھی تو ہیں تمہارے پاس ہاں اگر روز ہی ہو رہا ہے اور شادی کے تین سال کے بعد بھی ہو رہا ہے کیونکہ تین سال تک پھٹے ایک دوسرے کو سمجھنے میں ہوتے ہیں پھر بھی ہو رہا ہے تو پھر تھوڑا ڈینجرس ہے لیکن اگر تین سال بھی گزر چکے ہیں اور پھٹے کی تعداد ہفتے میں ایک ہے یا بہت زیادہ دو ہے باز تو ایسے ہیں جو مہینے میں ایک بردہ پھٹا کرتے ہیں میں کہتا ہوں تم جس سے موٹیویشن لینے کے لیے آئے وہ اتنا نیک نہیں ہے تم تو مجھ سے بھی زیادہ نیک ہو یار مہینے میں صرف تمہارا ایک پرتفہ پر ڈھگڑا ہو رہا ہے تو میں نے کہا یار دم کر دو یار اور بہت سارے میریڈ لوگ ہیں جن کے اس سے زیادہ ہو رہے ہیں تو میں ان کو مشورہ دیتا ہوں کہ مزکم دو دفعہ تو لڑیے آپ کائنڈلی تو یہ تو ایک نارمل ہے نا لائف کا حصہ ہے یہ یہ تو جہاں لوگ گوشت کھائیں گے لڑائی تو ہوگی نا اتنے نیک بننے کی بلکل بھی کوشش نہ کیا کرو کہ یہ کیوں ہو رہا ہے بھائی نیک ویک آدمی گھر سے باہر ہوتا ہے نماز پڑھو روزہ رکھو تھوڑے بہت پٹے چلتے رہیں گے زندگی کا کیا ہے جو زیادہ جو پھونپھاں ہوتے ہیں وہ فیرون اور متقبر بنتے ہیں زیادہ پرسنیلٹی اور یہ میں یوں یہ کولر اور مجھے گھر میں یہ آواز اونچی نہیں چاہیے اور بچے سب میری مان کے چلے ہیں اور جو میں کہہ رہا ہوں وہی ہو اور یہ کیوں ہو گیا شربت میں یہ لیمو کیوں نہیں کسی اور بات کر رہا ہے سب چل رہا ہوتا ہے مارکیٹ میں کیا ہے جو کامیاب لوگ ہوتے ہیں وہ ساری چیزیں اس ساتھ چلا رہے ہوتے ہیں کسی دن روٹی ٹائم پہ ملے گی کسی دن ٹائم پہ نہیں ملے گی کسی دن جلی بھی ملے گی کسی دن کچھی ملے گی کسی دن ملے گی نہیں کسی دن بیلن سر پہ آ کے ڈھا کر کے لگے گا تو کبھی کبھی کبار یہ بہت صحیح ہوتا ہے بہت صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے اس سے نظر پت کا بھی خطرہ ختم ہو جاتا ہے کیونکہ میاں بیوی کے بہت اچھی لائف گزری ہونا ویسے لوگ نظر لگا کے کیا کرتے ہیں کھا جاتے ہیں برشدار کھا جاتے ہیں گولتے ہیں یار ہمارے روز جھگڑے ہوتے ہیں ان کمبختوں کا ایک دن بھی جھگڑے نہیں ہوتا جب بیوی سے پوچھو وہ میاں کی تعریف میاں سے پوچھو بیوی کی تعریف تو وہ وہ ویسے ہی نظر لگا کے جائیں گے تو کبھی کبار نہ لڑو اور خاندان کو بتا دو آج بس ہو گیا ٹائٹ والا تو وہ ترس کھائیں تو نظر نہیں لگتی اس سے خیر تو میں کہاں بات لے کے چل رہا تھا تو اصل کیا ہے میرے بھائی جنت اللہ نے یتنا زعون فی حاکا سن جنت میں کیسے چھگڑے ہوں گے جب وہ شراب کے پیالے خوبصورت بچے لے کے آئیں گے تو دھکم پیل کے ذریعے اس پیالوں پر قبضہ ہوگا دھکے دیں گے ایک دوسرے کو دنگا مستی جی سے کہتے ہیں نا تو اس سے پتہ چلتا ہے کچھ نہ کچھ دنگا مستی یہ انسان کی نیچر ہے ایک دم صوفی بن کے ہر وقت بیٹھا رہے اور نیک اچھی اچھی باتیں کرتا رہے اور کائنلی آئیے جائیے یہ دماغ تھوڑے دن میں کیا ہو جاتا ہے ہاتھمی کا خراب ہو جاتا ہے کوئی گالی نہیں سننے کو ملی ہے اتنے دنوں سے گالیاں نہ دینا ہے اچھی بات نہیں ہے میں سمجھانے کے لیے بات کر رہا ہوں تو اللہ نے سارے عیش و عشرت کا جنت میں انتظام کیا ہے تو میرے بھائی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہمارے نیک بندے راتوں کو اٹھ کے اللہ کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں ربنا سبحانہ اے اللہ اس آگ کا جس کا تُو نے اپنی کتاب میں تذکرہ کیا ہے اس آگ کو ہم سے دور کر دے ایسے ان گناہوں سے ہمیں بچا لے جن کی وجہ سے ہم جہنم میں جاتے ہیں اور اے اللہ ہمیں اس جنت کا وارث بنا دے خوف سے اور جنت کی لالچ میں اللہ کو پکارتے ہیں تو آج سے اپنے سب سے بڑا حدف یہ بناو کہ ہمیں موت کے بعد جنت چاہیے اور جہنم سے دوری چلیں سب سے زیادہ اپنی دعاوں میں اس کو مانگا کرو اور جنت والے عمال بھی یہ نہیں مانگا کرو کہ اللہ برائی نہ چھوٹے جنت میں چلا جاؤں گی علماء کہتے ہیں ایک قسم کا کفر ہے یہ اللہم انی اسالوک الجنہ وما قربا الیہا من قول وعمل نبی نے دعا سکھائی اے اللہ میں تس سے جنت طلب کرتا ہوں اور ہر وہ بات اور وہ عمل جو مجھے جنت کے قریب کر دے اس عمل کی بھی توفیق دے اور اس بات کی بھی توفیق دے دے باز دفعہ عمل انسان کو جنت کے قریب لے کے جاتا ہے لیکن اس کی زبان سے نکلی ہوئی باتیں اس کو جنت سے دور کر رہی ہوتی ہیں باز دفعہ زبان سے نکلی ہوئی باتیں اس کو جنت کے قریب لے کے جاتی ہیں لیکن اس کا عمل اس کو جنت سے دور کر رہا ہوتا ہے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی پیاری دعا سکھائی اس کو یاد کر لیں اللہم انی اسالو کل جنہ اے اللہ میں تس سے جنت مانگتا ہوں وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِن قَوْلٍ وَعَمَلٍ اور ہر وہ قول اور عمل جو مجھے جنت کے قریب لے جائے ماباب کی فرما برداری جنت کے قریب کرتی ہے ماباب کی نافرمانی جنت سے دور کرتی ہے