Transcript for:
Talks about Love, Knowledge, and Humanity

سرکار واسف صاحب فرماتے ہیں کہ روشنی کا راز جاننے والا روشن ہو جاتا ہے اور خوشبو کا راز جاننے والا خوشبودار ہو جاتا ہے اور حضور پاک کا راز جاننے والا خاموش ہو جاتا ہے مولانا روم حضرت علامہ اقبال کا ایک شیر ہے کہ پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضاء میں شاہی کا جہاں اور ہے کرگس کا جہاں اور الفاظ و معنی میں تفاوت نہیں ہے لیکن ملا کی عذاب اور ہے مجاہد کی آزان اور سرکار واصف صاحب کا یہ شیر کہ دل کی گہرائیوں سے جب نکلے پھیلتی جائے بات کی خوشبو اور اپنے اپنے مزار میں واصف اپنی اپنی صفات کی خوشبو خواتینوں حضرات دل کی گہرائیوں سے بات کرنے والی ایک شخصیت جو بہت جلد سوشل میڈیا پہ مقبول عام ہو گئی اور ان کے ماں باپ نے بھی ان کا نام شاہین رکھا اور یہ واصف صاحب کے بھی شاہین ہیں ڈاکٹر وسیم اللہ شاہین ان سے گزارش ہے کہ وہ آئیں اور اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں سب سے پہلے آپ سب کو میرا محبت بنا سلام علیکم کیونکہ سارا سفر ہے ہی محبت کا اس دن کلینک پہ بیٹھا تھا تو ایک پیشنٹ نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کو حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علی کی اتنی باتیں یاد کیسی رہتی ہیں تو میں نے جواب دیا چہرہ یاد رہے تو بات بھی یاد رہتی وہ چہرہ ہی اتنا پیارا ہے حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علی سے کسی نے پوچھا کہ علم کیسے ملتا ہے اب یہ سوال ہے نوجوانوں کا بھی ہوگا تو سرکار نے ارشاد فرمایا کہ اپنے محسن کا نام بتاؤ اس کے احسانات بتاؤ اس کے کام بتاؤ علم ملنا شروع ہو جائے گا علم نگاہ سے ملتا ہے علم عطا سے ملتا ہے علم اس وقت تک نہیں مل سکتا جب تک کوئی دینے والا نہ ہو تو یہ جو ہم استاد کی بات کرتے ہیں کہ استاد اگر اہل بھی ہے اور مخلص بھی ہے تو اللہ کا ولی ہے بڑی مہربانی ہے کہ میں ایک مشکل وقت سے گزرا تکلیف پر صبر اور نعمت پر شکر دونوں اللہ کی مہربانی ہے تو جب وہ تکلیف سے گزر رہا تھا انگزائٹی سوشل آئیسولیشن تھوڑی لوگوں کو ایوائٹ کرتا تھا میں پہلے بھی یہ ذکر کر چکا ہوں تو اسی دوران حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ کی آڈیوز میرے سامنے آئیں تو مجھے وہ آواز تھوڑی سی نا سمجھنے میں دشواری ہو رہی تھی پرانی آڈیوز تھی تو سرکار کا فکر آیا کہ پہلے مجھ سے تعلق بناو پھر میری ہر بات تمہیں تمہیں سند لگے گی کچھ دیر کے بعد میں تو یہ کہتا ہوں کہ دیدار کے قابل تو کہاں میری نظر ہے یہ ان کی انعایت ہے کہ رخ ان کا ادھر ہے تو جب وہ تعلق بن گیا اور وہ ایک ایک بات روح کی گہرائی سے نکلیوی بات روح کی گہرائی تک ضرور جاتی ہے تو جب وہ میں اس مجھے انہوں نے نا اس پورے اس پریشانی سے اٹھا کے نا میرا فوکس ہی جو ہے نا وہ پرسپیکٹیو ہی چینج کر دیا تو اسی دوران نا اس وقت میری والدہ حیات تھی اللہ ان کے درجات بلند فرمائے تو وہ بڑی دعا کر رہی تھی میں ایک ہی بیٹا ہوں تو آگے سرکار کی آڈیو میں ایک فکرہ آیا کہ اگر اچھا استاد مل جائے تو ماں کو نہ چھوڑ دینا ماں کی دعا سہی تو اچھا استاد ملتا تو یہ آج کل ایک ویڈیو بڑی شیئر ہو رہی ہے کہ کسی نے حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علیہ سے پوچھا کہ اللہ کا جلوہ کیا ہوتا ہے تو ارشاد فرمایا ماں کے لیے بیٹے کا چہرہ اللہ کا جلوہ ہوتا ہے والدہ کافی علیل تھی کافی بیمار تھی جب آیا تو کافی لاغر تھی انہوں نے میری آواز سنی تو اٹھ کھڑی ہوئی تو میں نے اپنی نگاہوں سے دیکھا ہے کہ بیٹے کا چہرہ ماں کے لیے اللہ کا جلوہ ہوتا ہے ایک اور زگہ ارشاد فرماتے ہیں جب عام الفاظ خاص معنی دینا شروع کر دے سمجھو اللہ کا جلوہ آتا ہوگے تو یہ جتنی بھی ہمارے یہ جو سرکار کی آڈیوز ہیں یہ ہمیں گائیٹ کرتی رہتی ہیں روز مرہ کی زندگی ہو پروفیشنل لائف سے جڑی کوئی بات ہو میں ڈاکٹر ہوں تو میرے لیے ان کا ایک جو فکرہ تھا یہ میں پہلے بھی کوٹ کر چکا ہوں کہ وہ عبادت کرنے والا ڈاکٹر جو اپنے مریض کے لئے مخلص نہیں اس کی عبادت اسے کوئی نفع نہیں پہنچائے گی تو یہ ایسی ہے کہ بادشاہ سے ریایہ کا پوچھا جائے گا اور ڈاکٹر سے مریض کا پوچھا جائے گا ڈاکٹر صاحب نے بڑی پیاری گفتگو کی میرے لئے سرکار کا یہ ایک فکرہ مجھے پر امید کر دیتا ہے کہ جتنے بھی عظیم کام ہیں وہ غیر عظیم زمانوں میں ہوتے ہیں ایک دیا کافی ہوتا ہے اندھیرے مٹانے کے لئے ہوں چراغ داغ بنا ہوا سرشام جلتا ہوں شوک سے میرے پاس آئیں گے وہ کبھی جن ایک سہر کی تلاش ہے تو ہر وہ محبت جو آپ کو اللہ کے قریب کر دے وہ اللہ کے راستے کی محبت ہے اور وہ اس میں کوئی شرک نہیں ہے انسان کی تمنا ہے تو شرک ہے رحمان کی تمنا ہے تو این ایمان ہے اور یہ حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ کے جو آڈیوز ہیں نا وہ آپ کو اپنی ذات کے ساتھ مخلص کر دیتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو پہچان لیا تو اپنے آپ کو پہچاننے کے لیے اپنے ذات کے ساتھ مخلص ہونے کے لیے استاد کا ہونا بہت ضروری ہے یقین جانے کہ ہماری پریشانیاں ہماری غلط فہمیاں ہیں کوئی تو ہو جو ہماری غلط فہمیاں دور کرے خیال بدل جائے تو منظر بدل جاتا ہے ویسا آپ کا ایک بڑا پیارا فکر ہے کہ جس کا جو خیال ہے اس کا وہی حال ہے خیال اچھا ہے تو حال بھی اچھا ہے اور اللہ کی نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت حسن خیال ہے اس دن بھی میں ڈیٹیل میں نہیں جاؤں گا پیشنٹس ہوتے ہیں لیکن میں ان سے اجازت لیتا ہوں کہ ان کا یہ جو آپ بیتی ہے انہوں نے لوگوں سے شیئر کرو تاکہ لوگوں میں امید بڑھے ایک خاتون میرے پاس آئیں کچھ ان کے ساتھ بڑی زیادتیاں ہو گئی تھی اور وہ دل میں نفرت لیے بیٹھی تھی اور جس کے لیے نفرت لیے بیٹھی تھی وہ فوت ہو چکا تھا تو جب میرے پاس آئیں انہوں نے گلے شکوے کیے تو میں نے کہا کہ حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علیہ الرشاد فرماتے ہیں کہ اگر اللہ قیامت کے دن تم سے پوچھے کہ پہلے کس کو جنت میں بھیجوں تو تم نے اس کا نام لینا ہے جس کو تم نے جہنم میں بھیجنا ایک مہینے بعد جب لوٹ کے آئیں تو انسان بدل چکا تھا چہرے پر رونک آنکھوں میں نور تو مجھے کہتی ہیں کہ ڈاکٹر ویسیم جب میں یہاں سے اٹھ کے گئی پہلے تو میں گھر کی طرف جا رہی تھی مجھے آپ کی بات حضم نہیں ہوئی لیکن پھر میں نے گاڑی موڑی اور میں قبرستان چلی گئی اور میں اس کی قبر کے سامنے کھڑے ہو کے میں نے کہا کہ جو تُو نے میرے ساتھ کیا معافی کے قابل نہیں ہے لیکن جا تجھے اللہ کی رضا کیلئے معاف کرتی ہوں اور کہتی ہیں کہ اس رات میں اتنی میٹھی نیند سوئی کہ مجھے دوائی لینے کی ضرورت بھی نہیں پڑی یہ جو نفرت ہے نا ظرف دکھانا ہے اور اتنی کوئی بڑی بات ہے ہی نہیں مقصد بندہ ہے تو نتیجہ بھی بندہ ہے مقصد اللہ ہے تو نتیجہ بھی اللہ ہے تو سب سے پہلے تو ہم نے اپنی توقعات کو مومن کرنا ہے زندگی مومن ہوئی جائے گی اصل میں ہماری توقعات مومن نہیں ہو رہی ہیں ہم نے ایکسپیکٹیشنز اتنی بڑھا دی ہیں ہر کسی سے ہم توقعات رکھتے ہیں سوائے اللہ کے تو اپنا گھر اپنی تنہائی اپنی قبر اسی کی اوپر فوکس کریں ہر انسان سے اس کا اپنا پوچھا جائے گا جس شوہر کو اپنی بیوی میں صرف برائیاں نظر آ رہی ہیں اصل میں اس کو اپنی تمام برائیاں اپنی بیوی میں نظر آ رہی ہیں اچھے شوہر کو اپنی بیوی اچھی لگے گی برے شوہر کو اپنی بیوی برے لگے گی اب بتاؤ بیوی اچھی لگتی ہے یا بری لگتی ہے یہ نہیں کہ سارا کا سارا فوکس ادھر کر دیا جھگڑا ہی نہیں کرنے دیتے سارے جھگڑی ختم کر دیا الحمدللہ جھگڑا جو ہے نا وہ دو بندوں کا نام ہے ایک بندے کا نام ابھی ریسنٹلی میرے ابھی ریسنٹلی میرے ساتھ ایک واقعہ ہوا میں گاڑی ریورس کر رہا تو وہ برینڈ نیو گاڑی تھی وہ لگ گئی وہ پیچھے سا غلطی میری تھی تو میں اترا تو وہ بڑے غصے میں میری طرف آئے تو میں نے فوراں معافی مانگ لینا کہ مجھے نظر نہیں آیا میں بہت معذرت کرتا ہوں اور بہت زیادہ میں نے ان سے معافی نا تو ابھی وہ غصہ ان کا ایک دم سے اتر گیا کہتے ہیں آج کل معافی کون مانگتا ہے تو میں نے کہا جی وہ نقصان چھوڑے نقصان کو اپنا نمبر دے اور رابطے میں رہیں گے تو میرا بڑا دل تھا میں ان کو بولوں کہ اگر کوئی معافی مانگانے والا پیچھے کھڑا ہو تو بندہ ضرور معافی مانگتا ہے کسی کے حوالے سے زندگی گزارنا کتنی آسان ہو جاتی ہے اگر ہمیں پتا چل جائے تو ہمارے سارے جھگڑے ختم ہو جائیں میں تو جو میں نے آڈیوز میں جو سنا ہے نا کہ جنہیں ہم رخصت کرتے ہیں وہی ہمارا استقبال کریں گے تو حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ میں آڈیو سنتا ہوں تو اس میں انہیں جو ایک جو ہمارا فوکس ہی چینج کر دیا ہے کہ جب ہم وہاں پہ جائیں گے تو جن کو ہم پیچھے چھوڑ کے آئے تھے وہ ہمیں آگے ملیں گے تو اب ان کے لیے کیا لے کے جا رہے ہیں تو اپنے والدین کے لیے صدقہ جاریہ بننا ہے اور یہ چھوٹی ہی زندگی ہے اس میں علجنا نہیں ہے آسانیاں دو آسانیاں ملیں گے ہر وہ نیکی جو تم دوسرے کے ساتھ کرتے ہو اصل میں اپنے ساتھ کرتے ہو ہر وہ بدی جو تم دوسرے کے ساتھ کرتے ہو اصل میں اپنے ساتھ کرتے ہو اسلام کوئی بات نہیں ہے جو جو پڑھ کے سنانی ہے اسلام ایک کام ہے جو کر کے دکھانا ہے تو اللہ پاک ہمیں استقامت دے کہ یہ نوجوان ہمارے سامنے جو بیٹھے ہیں انہوں نے ہی ہمیں ریپلیس کرنا ہے اور میں یہ کہتا ہوں کہ اگر کچھ پرسنٹیجی پاپولیشن کی اگر شعوری سطح پہ جتنی جتنی لیور آف کانشیسنس بڑھے گی اتنی کریج آف فرگیونس بھی بڑھے گی اور حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علیہ کا بڑا پیارا فکر ہے کہ میری بیسک تعلیم یہ ہے کہ سب کو ماف کرو تو بس یہی کرنا ہے کہ مافی تلافی کر کے اپنی اپنی قبروں تک جانا ہے کانٹم فیزکس کا ایک فکرہ ہے کہ جب میں نے یہ پڑھ رہا تو مجھے سرکار کا فکرہ یاد آگیا کہ یہ کون لوگ تھے جنہوں نے موت کو میلہ بنا دیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے اس کا مفہوم ہے کہ جب شہید ان مراحل سے گزار کر اپنی جان کا نظرانہ پیش کر کر جب بارگاہ اللہ میں جب اللہ کے سامنے حاضر ہوگا بارگاہ خداوندی میں اور اللہ اس سے پوچھے گا کہ بتا تجھے کیا چاہیے تو وہ بولے گا مجھے بار بار اسی راستے سے گزارا جائے زندگی گزار رہے ہیں زندگی کو نہیں سمجھ سکے تو ہم موت کو کیسے سمجھیں گے ہو سکتا ہے جسے ہم موت کہہ رہے ہو این زندگی ہو بلکہ حقیقتا زندگی ہی ہے سارے چیک ادھر کیش نہیں کرانے کچھ آگے کے لیے بھی چھوڑ دو تو بس یہ ہے کہ بزنس نہیں کرنا خدمت کرنی ہے اور ایک جو بڑی پیاری بات کہ ہر رات سونے سے پہلے خود سے پوچھو کہ لوگوں کو استعمال کر رہے ہو یا لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں اس کا جواب تم خود دوگے ہر وہ دن ڈیو ڈی چلنا ہے مومن ڈیو ڈی چلتا ہے ہر وہ دن جس میں آپ کی ذات سے کسی انسان کا نقصان نہیں ہوا آپ کے ذات کے شر سے لوگ محفوظ رہے اور کسی نہ کسی کا نفع ہو گیا وہ بہترین دن گزر گیا یہ دو فکروں میں پورا اسلام سمجھایا گیا ہے اگر لوگ سمجھیں اگر آپ کی ذات بے ضرر ہو گئی تو آپ کے دین کی ابتدا ہو گئی اور اگر آپ کی ذات سے لوگوں کا نفع ہو رہا ہے تو آپ کا دین مکمل ہو گیا اسلام کچھ بھی نہیں ہے اخلاق محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و علیہ وسلم تو دعا یہی کرنی چاہیے کہ ہم اپنے ریال کو اپنے آئیڈیل کے قریب کر دیں ہم سب یہ دعا کرتے ہیں کہ مرتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک ہمیں نظر آئے ہم ان کا دیدار کریں تو بس دیکھ لیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس دن شرمندگی اٹھانی پڑے تو کوئی ایک خوبی اپنے اندر ایسی پیدا کر لو جو آپ کو لگے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو اچھی لگے گی کوئی ایک غلطی خامی اپنے اندر سے ایسے نکال دو جو آپ کو لگتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پسند ہے تو بس یہی چھوٹی سی زندگی ہے اور یہی کرنے والے کام ہیں کر ڈالیں اور اللہ کے راستے کا سفر تنہائی کا سفر نہیں ہے سنگتوں کا سفر ہے تو یہ جتنے بھی لوگ ہیں الحمدللہ یہ ایک اور حدیث کچسی ہے اس کا مفہوم ہے کہ جب چند لوگ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے جب چند لوگ خالصتاً میری رضا کیلئے کسی جگہ اکٹھے ہوتے ہیں اور میرا ذکر کرتے ہیں تو جب بھی وہ اس محفل سے اٹھتے ہیں تو میں ان کے گناہوں کو نیکیوں میں کنورٹ کر چکا ہوں تو ہماری بڑی مہربانی ہے کہ حضرت واصف علی واصف رحمت اللہ علیہ کے چاہنے والے ہمیں مر ہی جاتے ہیں اور یہ اس دن بھی ایک خاتونہ ہی کہتی ہے آپ کی ساری باتیں ایک طرف جب آپ کی کلپ میں آپ حضرت بولتے ہیں نا تو ہمارا پورا خاندان الیٹ ہو جاتا ہے کہ اب کوئی بڑی بات آنے والی ہے تو اس میں ہمارا کچھ کمال نہیں ہے میں کچھ نہیں کر رہا اپنے محسن کے احسانات بیان کر رہا ہوں اور یہی میری زندگی کا مقصد ہے اور مرکز بھی یہی ہے آپ سب کا شکریہ کہ آپ نے مجھے سنا اللہ پاک ہماری استقامت قائم رکھے اور محبت بھی قائم رکھے اور ایک چھوٹی سی کوشش ہم نے کی ہے ایک بک کمپائل کی ہے انگزائٹی ڈپریشن کے لوگوں سے گزرنے والے پیشنٹس کے لیے کہ جو مجموعہ ہے قرآن پاک کی آیات کا احادیث مبارکہ کا اور حضرت واصف علی واصف فرمتورہ کے جو فرمودات ہیں ان کا تو اس کی ڈیٹیلز بھی آپ انتظامیہ سے لے سکتے ہیں جزاک اللہ سلامت رہیں عباد رہیں تینکیو