اللہم صلی علی محمد وعلی آل محمد واصحاب محمد وازواد محمد وامد محمد اجمعین الیوم الدین آمین الحمدللہ رب العالمين والصلاة والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین وعلی آلہ واصحابه اجمعین الیوم الدین الحمدللہ آج یکم سبتمبر دوہزار چوبیس کو سنڈے کے دن ہمارا یہ پبلک سیشن نمبر ون سکسٹی ٹو ہونے جا رہے ہیں آپ کے یہ ریل ٹائم کوسٹنز پرچیوں کی شکل میں میرے پاس آ چکے ہیں انشاءاللہ ہم انہیں بعد میں ڈسکس کریں گے پہلے دو کرنٹ افیئرز ہیں جو ہم نے ڈسکس کرنے ہیں ان میں سب سے پہلے بہت کرٹیکل کرنٹ افیئر پچھلے ویک میں 26 اگست 2024 کو بلوچستان کے اندر آپ کو پتہ ہے کئی ایک دھماکے ہوئے خودکش حملے ہوئے ٹارگٹ کلنگ ہوئی پنجابیوں کی اور اس میں آلموسٹ کوئی ستر کے قریب لوگ شہید ہوئے جن میں سیکیورٹی فورسز کے لوگ بھی شامل تھے اور وہاں کی ایک مقامی جو دہشتگر تنظیم ہے بی ایل اے ان کے مطالبات اپنی جگہ سولیڈ ہیں سوائے چاند ایک چیزوں کے لیکن یہ جو ایکٹیویٹی انہوں نے پرفارم کی یہ انتہائی ظالمانہ ایکٹیویٹی ہے اس ایکٹیویٹی میں بلکہ انمبر آف ایکٹیویٹیز جو انہوں نے کی جتنے لوگ شہید ہوئے اللہ تعالی کے حضور ہم دعا کرتے ہیں اللہ تعالی ان سب کی مغفرت فرمائے ان کے گناہوں سے درگزر فرمائے انہیں نیک کاموں کا عجر دے اور ان کے لوہہکین کو صبر اور اس صبر کے اوپر عجر عظیم عطا فرمائے آمین 26 اگست کا دن انہوں نے چوز کیا جو نواب اکبر بکٹی تھے رحمہ اللہ تعالی میں تو انہیں شہید بھی سمجھتا ہوں جنہیں اس وقت کے ایک ڈکٹیٹر نے ظلمن قتل کیا اور اس زمانے میں جتنی پولٹیکل پارٹیز تھیں تمام نے اس ایکٹیوٹی کو کنڈیم کیا تھا خواہ وہ پیپس پارٹی ہو مسلم لیگ ہو پی ٹی آئی ہو جتنی جماعتیں تھی سب نے کہا جے یو آئی ایف ایون مسلم لیگ کاف جو چودری شجاعت حسین اس ٹیم ڈومینٹ پوزیشن پہ تھے انہوں نے بھی اسے کنڈیم کیا تھا 26 اگست 2006 کو یہ واقعہ ہوا تھا اس وقت اکبر بکٹی صاحب جو ایک سردار تھے بلوچستان کے دیرہ بکٹی سے ان کی عمر آلموسٹ اسی سال تھی اور جب پاکستان بنا اس وقت ان کی عمر تقریباً اکیس سال تھی نینٹین ٹونٹی سکس کی یہ پیدائش ہے اور ان کی بقاعدہ تصویر رکھی ہوئی ہے بانی پاکستان محمد ری جنار رحمہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہینڈ شیک کرتے ہوئے اس وقت بالکل یہ نوجوان تھے کالی داڑی تھی ان کی اور اس کے بعد پھر یہ مسلسل پولٹیکس میں رہے آلٹی میٹلی یہ بڑی پوسٹوں کے اوپر رہے چیف منسٹر بھی بنے اس کے علاوہ آپ سمجھ لیں اسٹیبلشمنٹ کی آنکھوں کا تارہ تھے یہ کافی عرصے تک وہاں جتنی بھی بلوچ تنظیمیں تھیں جو پاکستان کے خلاف ایکٹیوٹیز کرتی تھیں ان سب کے آگے اگر کوئی ایک شخص سیسا پلائیوی دیوار بنا ہوا تھا تو وہ بگٹی صاحب ہی تھے اس زمانے میں ایک ڈاکٹر تھی شازیہ جن کے ساتھ ایک ریپ والا کیس ہوا اور اس کیس کے بعد یہ سارے کے سارے معاملات زیادہ بگڑے ورنہ آلموسٹ سیٹل ہو چکے تھے اکبر بگٹی صاحب کا موقف یہ تھا کہ جس شخص کے اوپر الزام لگا ہے اس کا تعلق فوج کے ساتھ ہے اسے آپ ہمارے حوالے کریں ہم اپنے جو روایتی جرگہ ہے اس سے اس کو گزاریں گے اور اس کو جو سزا بنتی ہے وہ دیں گے اگر ثابت ہو جائے بے قصور ہوا تو چھوڑ دیں گے لیکن اس زمانے کی فوج کے جو سربراہ تھے مشرف صاحب وہ آپ کو پتہ ہے کہ ہواوں میں اڑ رہے تھے اس وقت انہوں نے ایگری نہیں کیا الٹا انہوں نے بمباری کر کے اکبر بکٹی کو ہی قتل کروا دیا اب اس وقت ان کا ورشن ذرا ڈیفرنٹ تھا وہ کہتے ہیں کہ ہم تو انہیں گرفتار کرنے گئے تھے تو وہ غار بیٹھ گئی اس میں چند فوجی بھی شہید ہوئے اب یہ الگ سے معاملہ ہے لیکن آلموسٹ چھ سال کے بعد اس کیس کی ایف آئی آر بھی درج ہوئی اور اس میں بھی جو سٹینڈ لیا وہ قاضی فائز عیسیٰ صاحب نے لیا تھا اس وقت وہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے بلوچستان سے ان کا تعلق ہے جو آج کل چیف جسٹس ہے پاکستان کے انہوں نے دلیری دکھائی اور ایف آئی آر تو درج ہوئی پرویز مشرف کے خلاف اور باقی ان کے جتنی کابینہ کے لوگ تھے ان کے خلاف وہ پانچ چھ سال کیس چلتا رہا اس میں سے نکلا کچھ نہیں لیکن یہ بھی ایک بڑی ایکٹیویٹی تھی کہ کتنے بڑے فوجی ڈکٹیٹر کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے خیر یہ معاملات پھر بگڑتے چلے گئے اور آج صورتحال آپ کے سامنے ہے میرے خیال ہے پاکستان میں صوبہ بلوچستان کی اس وقت وہی حالت ہے جو کچھ عرصہ پہلے انڈیا میں مقبوضہ کشمیر کی تھی حالات خراب ہونے کے اعتبار سے اور یہ بلوچستان کے حالات کوئی آٹھ سے خراب نہیں ہیں جب سے پاکستان بنا ہے اس وقت سے بلوچستان کے حالات خراب ہیں اس کی ہسٹری آپ اگر دلچسپی رکھتے ہیں تو پچھلے دنوں نجم سیٹی صاحب نے دو پروگرام سما ٹی وی کے اوپر ریکارڈ کروائے ہیں بڑے انفرمیٹیو ہیں اور ایتھینٹک ہیں وہ پروگرام آپ دیکھیں تو آپ کو پتا چل جائے گا کہ پاکستان جب بنا تھا اسی وقت سے ہی جو خانف قلات تھے اس وقت تو بڑے ایکٹیو تھے اور انہوں نے محمد علی جناح رحمہ اللہ تعالی کی کافی سپورٹ کی تھی اس کے بعد پھر ان کے اختلافات ہو گئے اور اس وقت سے ہی فوجی اپریشنز کا سسلہ سٹارٹ ہوا اور وہاں کے جو قبائلی سردار تھے وہ فوج کی انوالمنٹ کو درست نہیں سمجھتے تھے اور ان کی ڈیمانڈ درست تھی کہ پاکستان کی جو ریاست ہے نینٹین فورٹی میں جو قرارداد پاکستان تھی اس کے روح سے تو یہ چاروں اکائیاں انڈیپینڈنٹ ہیں ایک وفاق کے اندر اور انہیں الگ الگ حقوق دیے جائیں گے جو آج تک نہیں دیے جا سکے ایون بلوچستان سندھ اور کے پی کے لوگ سمجھتے ہیں شاید پنجاب والے یاشی کر رہے ہیں پنجابیوں کو بھی ان کا حق نہیں ملا جو ملنا چاہیے تھا البتہ باقیوں سے بہتر ہے یہ میں مانتا ہوں تو کسی حد تک آپ کہہ سکتے ہیں کہ داد رسی ہوئی بیپس پارٹی کی گورنمنٹ میں جب یہ اٹھارویں ترمیم آئین کی ہوئی اور اس میں نفسی اوارڈ کے تحت صوبوں کا حصہ ملا انہیں جو ابھی ہمارے پرائم نیسٹر صاحب نے کہا کہ ہم بلوجستان کا جو حصہ ہے وہ ڈبل کرنے جا رہے ہیں ڈبل کیا آپ اسے دس گناہ بھی کریں جب تک آپ کتے کو کوئے سے نہیں نکالیں گے اس وقت تک یہ پرابلم سولو نہیں ہوگا سیدھی سی بات ہے وہ ایشو اڈریس کریں جو وہاں کے لوگوں کی ڈیمانڈز ہیں ان کو اڈریس کیا جائے برال بلوچستان کی یہ محرومیاں مسلسل جاری رہیں اور اس میں آرمڈ کنفلکٹ بھی ہوا ظاہر ہے وہاں پہ تنظیمیں بنی اور کرتے کرتے اس وقت جو صورتحال ہے اس میں اب پاکستان کی ریاست کے لیے کئی ایک چیلنجز سامنے آ چکے ہیں ان میں پہلے نمبر کے اوپر اس وقت جو چیلنج بنا ہوا ہے وہ مسنگ پرسنز کا ایشو ہے جو ڈاکٹر مہرنگ بلوچ آپ کو پتہ ہے کہ ایک تحریک کو لے کے چل رہی ہیں اور کتنے لوگ ان کی تحریک میں شامل ہوئے وہ یہاں پہ دھرنا بھی دے چکی ہیں اسلام آباد میں بھی لیکن کچھ نہیں ہوا ہماری عدالتیں بھی کوئی دلیری نہیں دکھاتی ہیں حالانکہ اس وقت جو چیف جسٹس ہیں ان کا اپنا تعلق بلوچستان سے ہے اور اس وقت جو کاکر صاحب پرائم نیسٹر تھے ان کا تعلق بھی بلوچستان سے ہے اب تو خیر وہ جا جکے لیکن انہوں نے جو اس معاملے میں داد رسی کرنی چاہیے تھی وہ نہیں کی اس میں جو میڈل گلاس اس وقت اوبر کے سامنے آئی ہے جو پڑھ لکھ گئے ہیں لوگ اور وہ وڈیرہ سسٹم سے باہر نکل چکے ہیں وہ بھی بلوچستان کے لوگوں کے حقوق کی بات کر رہے ہیں پہلے تو صرف وڈیرے کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ظاہر ہے آپ کو پتہ ہے کہ بھٹو صاحب کے دور کے اندر جب پہلی دفعہ پاسپورٹ پاکستان کا بنا اور میڈل ایسٹ میں کافی ساری جوبز نکلیں تو کافی سارے لوگ بلوچستان کے بھی دوسرے ملکوں میں چلے گئے اور وہاں سے انہوں نے پیسہ بھیجا اپنی فیملیز کو شفٹ کیا سٹیز کے اندر وہ پڑھ لکھ گئیں اور کافی پڑھ لکھے لوگ بلوچستان میں پڑھ لکھے لوگ کافی زیادہ ہیں تعداد میں ماسٹر ڈگری ہولڈرز جو پڑھ لکھ گئے ہیں بڑی محنت کے ساتھ تو وہ لوگ بھی اب اس حوالے سے اس پوری کے پوری تحریک کا حصہ بن چکے ہیں سرداروں سے زیادہ اب ان کی آواز بلند ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ جیسے ایڈوکیشن عام ہوتی ہے آپ کو پتہ یہ سارا قبائلی سسٹم کمزور ہوتا چلا جاتا ہے یہی تعلیم کی خوبصورتی ہے کہ ڈکٹیٹر شپ یا ملوکیت نہیں رہتی ہے بلکہ عوام الناس تک معاملات چلے جاتے ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے آواز کو بلند کرتے ہیں قبائلی جو سردار ہیں ان کے زیرے اثر جو لوگ تھے وہاں سے کافی ساری تنظیمیں اٹھیں جو پاکستانی فوج کے اوپر حملے بھی کرتی تھیں ان میں سیولینز بھی شہید ہوتے تھے اور کافی ساری آرگنیزیشنز ہیں جن میں سے ایک یہ بی ایل اے بی ہے اس کے علاوہ بھی کافی ساری تنظیمیں ہیں اور کافی سارے پرابلنز بھی ہیں چاند سال پہلے آپ کو پتا ہے کہ کلبوشن یادیو ایک جاسوس انڈیا کا پکڑا گیا تھا جو ایران میں رہ رہا تھا اور وقتن فقتن یہاں آتا تھا اس نے خود مانا کہ میں نے کافی سارے یہاں پر دھماکے کروائے اور وہی حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جو مقبوضہ کشمیر میں کسی زمانے میں ہمارے مجاہدین جا کے کرتے تھے وہ بھی غلط تھا ڈنکے کی چوٹ پہ غلط تھا جو یہاں سے لوگ جاتے تھے اور اسی طریقے سے جو انڈیا کر رہا ہے وہ بھی بلکل غلط ہے جب ورڈ وار ٹو کے بعد یو این او سامنے آئی اور پوری دنیا کے ملک ایک معاہدے کے اندر پابند ہو گئے تو اب گوریلا وار کرنے کی اجازت نہیں ہے اسی لیے مولانا مدودی رحمہ اللہ تعالی نے نائنٹیم فورٹی ایٹ میں پاکستانی حکومت کی مخالفت کی تھی کہ آپ کشمیر میں فوج کو داخل نہ کریں جنگ کرنی ہے تو اوپن کریں لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ اوپر سے ہم معایدوں میں بندے ہوئے ہیں اور اندر ہم گوریلا وار کریں اور وہ آپ کو بتایا جاری رہی پھر زیاؤ لک کے دور میں تو اپنی ایپیکس کو پہنچی لیکن کچھ بھی نہیں نکلا بعد میں خود ہی پاکستان بیک فوٹ پہ چلا گیا اور نقصان اٹھایا رہی وہاں کے لوگوں کی سٹرگل جو پولٹیکل سٹرگل ہے اسے ہم سپورٹ کرتے ہیں لیکن آرمڈ کنفلکٹ اس طرح کا کرنا کہ عوام الناس اسلحہ اٹھا کر گورمنٹ کے اوپر چڑھ دوڑے اس کا اینڈ ریزلٹ جو ہے وہ کوئی اچھا نہیں نکلتا اور نہ اسلام اس چیز کی اجازت دیتا ہے یہ ایک الگ سے ٹاپک ہے میں صرف زمن زکر کر رہا ہوں تو را کی انوالمنٹ بھی ہے جو انڈین ایجنسی ہے اس کے بعد ٹی ٹی پی سپورٹڈ بائی ٹی ٹی اے یعنی افغان طالبان کے پاس جا کے وہ بنا لیتے ہیں اور وہ آ کے پھر یہاں پہ حملے کرتے ہیں فوج پہ بھی کرتے ہیں اور شیعہ کمیونٹی کے اوپر جو ہزارہ برادری آپ کو پتا ہے کچھ عرصے بعد آپ کو ایک خبر ملتی ہے کہ بلوجستان میں ہزارہ برادری کے اتنے لوگ شہید کر دیئے گئے وہ شیعہ کمیونٹی ہے جسے قتل کرتے ہیں ٹی ٹی پی والے سواب سمجھ کے یہ مسئلہ بھی ہے بلوجستان کا ایران بھی اپنا لچ فرائی کر رہا ہے چونکہ پیلل میں چاہ بہار جو ان کی ایک پورٹ ہے اسے وہ تیار کر رہے ہیں انٹرنیشنل ٹریڈ کے لیے اور یہاں پر گوادر ہے اور سی پیک ہے اور ایران کا یہ رائٹ ہے کہ وہ بھی اپنے معاملات کرے لیکن اس کی بنیاد کے اوپر دوسرے ملک کے اندر لچ فرائی کرنا اور اس قسم کی ایکٹیوٹیز پرفارم کرنا جو پچھلے دیروں بھی آپ کو پتہ ہے انہوں نے حملہ کیا پھر پاکستان نے جوابی حملہ کیا یہ بالکل قانون کے خلاف ہے جو انٹرنیشنل قوانین ہیں ان کے بھی بلکل خلاف ہے تو بلوجستان اس وقت آپ سمجھ لیں کئی ایک پرابلمز کا گڑھ بن چکا ہوئے وہاں پر ٹی ٹی پی کا مسئلہ الگ سے ہے سنی شیعہ کنفلکٹ جس میں ہزارہ برادری کا قتل عام ہو رہے یہ الگ سے ایک مسئلہ ہے پھر وہاں کے لوگوں کا جو سب سے بڑا مسئلہ مسنگ پرسنز کا ہے اور اصل چیز جس کی وجہ سے یہ سارے پرابلم سٹارٹ ہوئے وہ اپنے حقوق مانگتے ہیں اور ان میں ٹاپ آف لسٹ ان کی ڈیمانڈ یہ ہے کہ رائلٹی ملنی چاہیے ہمیں ان تمام چیزوں کی جو بلوچستان سے نکالی جاتی ہیں پاکستان میں جو نیچرل گیس ہے اس کا نام سوئی گیس ہے یہ سوئی ایک جگہ ہے بلوچستان میں جس کی نسبت سے ہم سوئی گیس کہتے ہیں ویسے تو یہ نیچرل گیس ہے سوئی نوردرن اور سوئی سودرن یہ دو کمپنییں بنی ہوئی ہیں پورا ملک پچھلی کئی دہائیوں سے گلوچستان کی گیس استعمال کر رہا ہے اور جہاں سے گیس نکل رہی ہے ان کے پاس گیس آئی نہیں ہے کتنا بڑا ظلم ہے بلوچستان کا رقبہ اس وقت پاکستان کے ٹوٹل رقبے کا 45% ہے یعنی آدھا پاکستان جو ہے وہ بلوچستان ہے رقبے کے اعتبار سے عبادی کے اعتبار سے تو پنجاب کی عبادی پاکستان کی ٹوٹل عبادی کا آل موسٹ کوئی 52 سے 55% ہے لیکن بلوچستان رقبے کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جس میں آل موسٹ آپ سمجھ لیں 45% علاقہ آتا ہے اور عبادی صرف چار پرسنٹ ہے عبادی اتنی کم ہے کہ ہمارا جو پنجاب کا لاہور سٹی ہے اس سے بھی کم ہے پورے بلوچستان کی عبادی ہے میں تو کافی عرصے سے یہ بات کرتا ہوں اپنے بڑوں تک بھی پہنچائی ہے کہ یار بلوچستان جو اس ملک کو دے رہے نا اس کے بدلے میں اگر بلوچستان کی ساری بجلی بھی فری کر دی جائے نا تو کوئی مہنگا سودا نہیں ہے ایک لاہور سیٹی جتنی بجلی استعمال کر رہے ہیں اس سے کم بجلی پورے صوبہ بلوچستان کی ریکوائرمنٹ ہے جہاں سے آپ گیس لے رہے ہیں جہاں سے آپ مادنیات لے رہے ہیں پھر وہاں پر جو سونے کے زخائر ہیں ریکوڈک آپ کو پتہ ہی ہے وہ ابھی تک خیر اس طریقے سے حاصل نہیں کیا جا سکے لیکن بارال مختلف میٹلز جو ہیں وہاں سے حاصل کی جارہی ہیں اس کے بدلے میں اگر ہم صرف وہاں کی بجلی فری کرتے ہیں تو کوئی مشکل کام نہیں لیکن ہم تو انہیں وہ گیس نہیں دے سکے جو ان سے لے کر پنجاب استعمال کر رہا ہے اور باقی صوبے بھی ہیں اس کے بعد سندھ میں زخائر نکلے نیچرل گیس کے اب تو میجر ہمارا جو پورشن ہے وہ سندھ سے آ رہا ہے تو یہ کافی سارے مسائل ہیں اور ان کی جو ریکوائرمنٹ ہے پاکستانی سٹیٹ سے وہ کافی حد تک جسٹیفائی ہے البتہ اس میں جو تنظیمیں پاکستان سے علایتگی کے لیے کوشش کر رہی ہیں ان کو تو ہم کبھی بھی سپورٹ نہیں کر سکتے پاکستان کی یونٹی کے اوپر کوئی کمپرومائز نہیں ہونا چاہیے لیکن جو بیسک ہیومن رائٹس ہیں وہ ان کو ملنے چاہیے جو آئین میں لکھے ہیں اور صرف ان کو نہیں سندھیوں کو بھی اور کے پی کے لوگوں کو بھی اور پنجاب کے لوگوں کو بھی ملنے چاہیے یہ جو بلوچستان اور پنجاب کی لڑائی بنا کے سوشل میڈیا پہ پیش کی جاری ہے اتنے پنجابی قتل ہو گئے یقیناً پنجابی ہی قتل ہوئے ہیں اور شناکتی کارڈ دیکھ کر انہوں نے پنجابیوں کو چنچن کے قتل کیا ہے اس کے پیچھے ریزن یہ تھی کہ آگ لگائی جائے ملک کے اندر بلوچستان ورسز پنجاب لہذا کسی پنجابی نے اس سازش کا حصہ نہیں بننا یہ ایک پنجابی بات کر رہا ہے ہمیں پتہ ہے کہ یہ کیوں وہ کرتے ہیں ایک طرف وہ اپنی عوام کو سیٹسوائی کرتے ہیں کہ پنجاب ریسورسز استعمال کر رہے ہیں اور بھئی پنجاب ریسورسز استعمال کر رہا ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن اس میں ایک عام پنجابی کا کیا قصور ہو سکتا ہے ہم تو خود اسٹیٹ کے ڈسے میں ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ جو آئین میں حقوق تھے جو نینٹین فورٹی میں قرارداد پاکستان میں جو کچھ سیٹل کیا گیا تھا اور اس کے بعد پھر قرارداد مقاصد اور پھر الٹی میٹلی جو آئین بنا وہ چیزیں ابھی تک کسی صوبے کو اس طریقے سے نہیں ملی ایک اٹھارویں ترمیم یہ آپ کہہ سکتے ہیں کوئی خوشگوار ہوا کا جھونکہ ہے ادر وائز بیسک رائٹس اس حوالے سے نہیں مل سکے یہ میں پتہ ہے پھر سوشل میڈیا کے اوپر یہ بھی بات چلی کہ یہ جتنے کوئٹہ دربار ہوتل یا اس طرح کے ہوتلز بنے ہوئے ہیں کوئٹہ کے ان کا بائیک آرٹ کیا جائے بلکل نانسنس بات ہے یعنی فضول عرقت ہے یہ تو اسی سازش کا حصہ بننے کے بہتراتی ہے لہذا ہم اپنے پلیٹ فارم سے اس چیز کو کنڈیم کریں گے اسے بلوچستان اور پنجاب کی لڑائی بنا کر پیش کیا جائے بلکہ ہم تو بلوچستان کے مظلوم لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جہاں تک ان کے حقوق کا مسئلہ ہے لیکن اگر وہ آرمڈ کنفلکٹ کر کے اسلاحات میں اٹھا کر نہتے لوگوں کو قتل کریں گے جس کی مضمت وہاں کی عوام بھی کرتی ہے لیکن وہاں پر آورال جو عوام ہیں ان کے جذبات وہی ہیں جو بی ایل اے کے ہیں سوائے ایک استثناء کے کہ وہ آرمڈ کنفلکٹ کو غلط سمجھتے ہیں لیکن جو ڈیمانڈز کی بات ہے وہاں کی مجارٹی عوام وہ ڈیمانڈ کرتی ہے کہ مسنگ پرسنز کا ایشو حل کیا جائے عدالت میں کیس چلائے جائیں ہمیں بتایا جائے کہ کتنے سالوں سے ہمارے پیارے غائب ہیں وہ قتل ہو گئے ہیں یا جیلوں میں پڑے ہیں ان کے اوپر مقدمات چلائیں اور اگر واقعی انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ثابت کر کے سزا دیں اور یہ ڈیمانڈ بلکل درست ہے اس کے مقابلے پہ ہماری سٹیٹ یہ کہتی ہے کہ ہمارے پاس بعض اوقات ثبوت نہیں ہوتے اس لیول کے کہ وہ کوٹ میں ثابت ہو سکیں اس لیے مجرمین چھوڑ جاتے ہیں اس وجہ سے ہم ایکسٹر جیوڈیشل ایکٹیوٹی پرفارم کرتے ہیں ماورائے عدالت تو اسلام میں تو بھائی اس کی کوئی اجازت نہیں ہے کہ آپ ایکسٹر جیوڈیشل ایکٹیوٹی پرفارم کریں اگر اس طرح ہونا شروع ہو جائے گا پھر لوگ اپنی ذاتی دشمنی بھی نوائیں گے اور کہیں گے کہ جی ثبوت میں خود ہوں میں نے اسے یہ کرتے ہوئے دیکھا ہے اور اس کا کوئی اینڈ نہیں ہوگا اسلام میں اگر کوئی جینون مجرم بھی شواہد نکافی ہونے کی وجہ سے چھوٹ گیا تو اس کا معاملہ آخرت میں اللہ کے سپرد دنیا میں آپ اسے قانونن سزا نہیں دے سکتے جب تک کہ وہ چیز ثابت نہ کر لے ذہن میں رکھئے گا عدالت اسی بنیاد کے اوپر چلتی ہے اسی حوالے سے جو سیدنا علی کا قول بڑا مشہور ہے کہ شواہد ناکافی ہونے کی وجہ سے اگر ایک ہزار مجرم بھی چھوٹ جائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر آپ معورہ عدالت کسی ایک گناہگار شخص کو بھی سزا دیتے ہیں تو یہ بڑا جرم ہے قانون جو ہے وہ اندھا ہوتا ہے یہ اکثر سننے کو ملتا ہے وہ بالکل قانون کو اس اعتبار سے اندھا ہی ہونا چاہیے جب تک اسے شواہد کے ذریعے آنکھیں نہ دکھائی جائیں اسے نہ ثابت کیا جائے کہ یہ بندہ مجرم ہے اسے مجرم کے حوالے سے اندھا ہی ہونا چاہیے ورنہ اس کا کوئی انڈ نہیں ہوگا کئی سال پہلے آپ کو بتا ہے کہ رینجرز نے سرعام سرفراز نامی ایک بندے کو قتل کر دیا تھا گولیاں مار کے اس کے بعد موڈل ٹاؤن کا واقعہ لاہور میں ہوا وہ آپ کے سامنے ہے وہ کتنے خوفناک مناظر ہیں وہ آنکھوں سے آج بھی غائب نہیں ہوتے انسان کام اٹھتا ہے اس کے بعد پھر سائیوال انسیڈنٹ ہوا جس میں معصوم بچوں کے ماں باپ ان سے چھین لیے گئے اور بعد میں جو ہے وہ پرائمیسٹر صاحب نے انہیں ایک ڈیڈ کروڑ پے کا چیک لکھ دیا تو مسلم لیگ کی گورنمنٹ ہو پیپس پارٹی کی ہو یا پی ٹی اے کی ہو اس حمام میں سارے ہی ننگے ہیں یہ حقیقت بات ہے اس وقت یہ پولٹیکل لیڈرز کو اپنے ساتھ ملاتے ہیں کہ ہم آپ کے پرابلم سولف کریں گے اختر مینگل صاحب کو پچھلی گورنمنٹ میں ساتھ ملایا گیا انہوں نے جو نکات رکھے تھے نہیں پورے ہوئے وہ الادہ ہو گئے آج ابھی پرائم نیسٹر صاحب نے جب ایپیکس کمیٹی کا اجلاس کیا ہے کوئٹا میں تو اختر مینگل صاحب نہیں بیٹھے انہوں نے کہا میں سٹیک ہولڈر ہی نہیں ہوں وہ اپنی جی کا جسٹیفائن ہے کہ پولٹیکل سٹگل کرنے کے بعد بھی کوئی ریزلڈ نہ نکلے تو پھر یہ لوگ کیا کریں انہوں نے پھر اس اجلاس کا ہی بائی کارٹ کر دیا وہ بھی ایک پولٹیکل سٹگل کرنے والے ہیں انہوں نے کوئی آرمڈ کنفلکٹ نہیں کیا ڈاکٹر مارن گلوچ ہو یا مولانا ہدایت الرحمن آپ کو پتہ ہے گوادر میں کتنی بڑی ریلیز انہوں نے نکالی ان کا تعلق پہلے جماعت اسلامی سے رہا ہے شریف النفس آدمی ہے تو ڈیمانڈ تو وہ بلکل صحیح کر رہے تھے لیکن ہماری سٹیٹ جو ہے وہ ہمیشہ سے طاقت کے ذریعے ان معاملات کو سیٹل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کا اینڈ ریزلٹ کوئی نہیں نکلنا سوائے اس تباہی کے اس وقت بلوچستان اس آگ میں جل رہا ہے کہ جس کا اینڈ ریزلٹ تباہی کی شکل میں نکلے گا خدا نخاستہ اگر اس مسئلے کو سولو نہ کیا گیا تو مسنگ پرسنز کا ایشو ریزولو ہونا چاہیے پھر اس قسم کے یہ بیان سٹیٹ کی طرف سے آ جاتے ہیں کہ جن کے لوگ مس ہیں وہ پچاس پچاس لاکھ روپے ہم سے لے لیں دیت کے طور پر پہلی بات تو یہ کہ یہ دیت ہی فراد ہے آپ کی اسلام میں تو پچاس لاکھ دیت ہی نہیں ہے اور دیت کے ذریعے آپ بلڈ بنی دے کر کسی فیملی کو خرید سکتے ہیں یا سیٹس وائی کر سکتے ہیں یہ تو ورسا کا حق ہے کہ وہ چاہیں تو دیت لے لیں چاہیں تو نہ لیں بلکہ قرآن میں تو اللہ تعالیٰ نے ڈسکرڈج کیا ہے دیت لینے کو قتل کے بدلے قتل کرنے میں انسانیت کی زندگی چھپی ہے اے اکل مندو تاکہ تم بچ جاؤ باقی جرائم کے سلسلے میں اسلام انکریج کرتا ہے کہ آپ معافی کی روش اختیار کریں لیکن قتل کے کیس میں ہے کہ قتل کے بدلے میں قتل ہونا چاہیے بلڈ منی ایز اے لاس ریزارڈ ہے اسے پسند نہیں کیا گیا جواز کی حد تک ہے اور وہ بلڈ منی بھی یہ والی نہیں ہے جو یہ بتا رہے ہوتے ہیں وہ سننبی دعوت میں حدیث ہے سو اونٹ یا ان کی مالیت اور دوسری حدیث میں آیا کہ دو سو گائیں یا دو ہزار بکرییاں تو وہ میں نے جو کلیگریشن کی ہے وہ کم از کم پانچ کروڑ روپیہ ایک بندے کی بلڈ منی اور دیت بنتی ہے آج کی ریٹ میں یکم سبتمبر دو ہزار چوبیس اور یہ بھی اس صورت میں اگر ورسہ ایگری کریں ادر وائز نہیں مقدمات چلائیں اور چیزیں سامنے رکھیں اور اگر فوت بھی ہو گئے ہیں وہ تو بتایا جائے ان کے لوائی کین کو ادھر ہماری سٹیٹ یہ ڈرتی ہے کہ اگر ہم نے ان کو بتایا کہ یہ بندے تو مر چکے ہیں تو یہ لوگ مشتہل ہوں گے اور بھائی وہ پہلے ہی مشتہل ہوئے ہیں اس معاملے کو کہیں تو آ کر آپ نے روکنا ہے ادھر ویس یہ سلسلہ اسی طریقے سے چلتا رہے گا کتنا دبا لیں گے آپ پھر ہمارے جو وزیر داخلہ صاحب ہے انہوں نے ایک عجیب بیان دے دیا کہ جی یہ جتنے لوگ ہیں یہ ایک ایس ایچو کی مار ہیں تو مزاق ہی بنا نا اللہ کے بندوں پوری کورز لگی نہیں ہیں وہاں پہ اتنے عرصے سے کور کمانڈر علادہ سے ہوتا ہے ان کا تو یہ معاملات کنٹرول نہیں ہو رہے ہیں ایس ایچو بچارے نے کیا کرنا ہے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات جب ہمارے بڑے دیتے ہیں کہ آپ دیت لے لیں ازر وائز آپ لوگ تو ایسے چوکی مار ہیں تو ہمیں بڑی حرانگی ہوتی ہے کہ جن لوگوں نے اس طرح کے پڑھے لکھے لوگ ہم پہ مسلط کی ہیں وہ خود ان کے بیانات کا کبھی جائزہ نہیں لیتے کہ یہ کس طرح کے توفے ہم پہ مسلط کر دی ہیں انہوں نے آلٹی میٹلی تو یہ انہی کی نالائکی بنے گی اگر ایسے لوگوں کو نہیں سمجھاتے کہ وہ جلتی پہ تیل کا کام کیوں کرتے ہیں اس قسم کے بیانات دے کر لہذا پاکستانی عوام کی طرف سے یا اٹ لیسٹ کم از کم پنجاب کی عوام کی طرف سے بلوچستان کی عوام کے لیے ہماری طرف سے تو یہی میسج ہے کہ جو آپ کے جائز مطالبات ہیں اس میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کی جو سٹیٹ پالیسیز ہیں جس کی وجہ سے آپ کو تکلیف اٹھانی پڑی ہم بھی ان پالیسیز کی مضمت کرتے ہیں ڈنکے کی چوٹ پہ کرتے ہیں اور آڑ سے نہیں کر رہے ہیں ہمیشہ سے کر رہے ہیں لیکن آپ کو بھی اپنی صفوں میں ایسے لوگوں کو تلاش کرنا چاہیے جو آرمڈ کنفلکٹ کر رہے ہیں اسلحہ ہاتھ میں اٹھا کر نہتے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں اس کی بھی دنیا کے کسی قانون میں اجازت نہیں ہے اور اگر ان میں مسلمان ہیں تو انہیں ہم کہیں گے کہ اسلام میں بھی اس کی کوئی اجازت نہیں ہے باقی مذہب کا معاملہ تو بڑا پورا سہی ہے بلوٹستان کے اندر یہ جتنی بھی اوگنیزیشن ہیں کوئی ریلیجسلی موٹیویٹڈ نہیں ہے سوائے ایک ٹی ٹی پی کے باقی تو سارے یہ سیکولر ٹائپ کے لوگ ہی ہیں ان کا کوئی مذہب سے لینہ دینا نہیں ہے لیکن عوام الناس چونکہ مجارٹی مسلمان ہیں ہم انہیں تو اس حوالے سے ترقیب دلائیں گے کہ آپ دیکھیں کہ آپ کے اردگرد کیا ہو رہا ہے یہ کون سے لوگ ہیں جو آپ کے بچوں کو مش یوز کرتے ہیں اور پھر سٹیٹ کے خلاف کھڑا کرتے ہیں اور پھر سٹیٹ کے ہاتھ میں تو بندوق ہے آپ کو پتہ ہے جس کے آدھ میں بندوق ہوتی ہے وہ پھر جو چاہتا ہے وہ ویسے کرتا ہے پھر وہ کسی قانون کا لحاظ بھی نہیں کرتا غلط چیز ہے لیکن ظاہر ہے ایک حقیقت ہے جس سے آپ آنکھیں بند نہیں کر سکتے اب اس کا سلوشن کیا ہے میرے خیال میں اس کا سلوشن یہ ہے کہ جتنے لوگ اس وقت پولٹیکل سٹرگل کر رہے ہیں مولانا ہدایت الرحمن صاحب ڈاکٹر مہرنگ بلوچ اور اختر مینگل صاحب اور اس قسم کے باقی جو پروٹیکل لیڈرز بھی ہیں ان سب کو ایک جگہ بٹھایا جائے اور ریاست پاکستان کی طرف سے سیول سوسائٹی کے وہ لوگ جن کے اوپر ان لوگوں کا اعتماد ہے ان کی لیڈرشپ میں ایک کمیٹی فارم کی جائے ہمارے اداروں کے لوگ بھی شامل ہو جائیں لیکن سیول سوسائٹی کو فرنٹ پہ لے کے آئیں وہ گرنٹی دیں گے بلوچیوں کو تو وہ مانیں گے ادر ویس ہماری سٹیٹ کی گرنٹیز تو کئی دفعہ ان کے پاس گئیں اور ہماری سٹیٹ وہ گرنٹیز پوری نہیں کر سکی ادر ویس مجھے تو کوئی سلوشن نظر نہیں آتا اور مستقبل میں سی پیک جو ہمارے لیے زندگی موت کا مسئلہ ہے سی پیک صرف ایکٹیو ہو جائے تو پاکستان کو جو یہ آئی ایم ایف سے کرزہ اٹھانا پڑتا ہے ہمارا جو ٹریڈ ڈیفیسٹ ہے وہ آلموس چار ارب ڈالر ہے یہ چار ارب ڈالر ہمارے کرائے کی مد میں ہی ہمیں مل جائے کریں گے جب ٹریڈ شروع ہوگی انشاءاللہ سی پیک کے تھرو تو یہ سمجھ لیں پاکستان کے لیے نہر سویز کے ایکویلنٹ ہے یہ پاکستان کی نہر سویز ہے اگر یہ ایکٹیو ہو جائے اس کا کرائے ہی ہمیں اتنا مل جائے گا کہ ہمارے معاملات سیٹل ہو جائیں گے اور اس میں مجارٹی پورشن جو ہے وہ تو بلوچستان والا ہے سڑک والا حصہ بھی اور آلٹی میٹلی جو گوادر کی پورٹ ہے وہ بھی بلوچستان کے اندر ہے پچھلے دنوں ہمارے کچھ سٹوڈنٹس جو ہماری اکیڈمی کے ٹیم میمبرز ہیں ان میں سے کچھ سٹوڈنٹس بلوچستان گئے ہوئے تھے گوادر وہ پراپرٹی کے سلسلے میں یہ کئی مہینے پہلے کی بات ہے اس وقت تو یہ معاملات اس طرح ابھی گرم نہیں ہوئے تھے میڈیا میں ویسے تو وہاں پہ کبھی معاملات تھنڈے ہی نہیں ہوئے میڈیا میں آپ آنا شروع ہیں تو چونکہ مجھے تو پتا تھا کہ بلوچستان میں اس وقت کیا چل رہا ہے تو میں نے انہیں کہا کہ آپ عام آدمیوں سے بلوچیوں سے گوادر میں پوچھیں کہ وہ پاکستان کی سٹیٹ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں تو انہوں نے کہا جی ادھر تو ساری خلاف ہیں یہ میں آپ کو گراؤنڈ ریالٹی بتا رہا ہوں اس کے علاوہ کافی سارے سٹوڈنٹس ہیں ہمارے کوئٹا میں باقی سٹیٹیز کے اندر میں نے ان سے بھی اس طرح کے انسیڈنٹس کے بعد جب فون پہ بات کی تو انہوں نے کہا جی بالکل ہم تو بالکل جو یہ تحریکیں جتنی چال رہی ہیں ان کو سپورٹ کرتے ہیں باقی انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی بات درست ہے کہ آرمڈ کنفلکٹ نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمارے لوگوں کے ساتھ ظلم ہو رہے ہیں اس مارڈن دور کے اندر آپ چیزوں کو چھپا نہیں سکتے سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں ان کی آواز پہنچ رہی ہے اور جائز آواز ہے سوائے ان چیزوں کے جو وہ ایکسٹر جیوڈیشل طریقہ اڈاپٹ کرتے ہیں جو ہماری سیٹ بھی کر رہی ہے جرم تو دونوں کر رہے ہیں اگر ہم کسی سے یہ ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ آپ قومی دھارے میں آ جائیں اور خود ہم قومی دھارے میں ہوئی نہ ہم ہر سال جو ہے وہ چودہ انگس پہ ہمارے آرمی چیف بھی اور پرائم نیسٹر بھی یہ تقریر کریں کہ جو آئین کی پاسداری کرے گا وہ پاکستانی ہے اور جو آئین کی خلاف ورزی کرے گا ہم اسے پاکستانی نہیں سمجھتے تو بھائی یہ آئین کی پاسداری ہمارے آرمی چیف نے بھی کرنی ہے اور پرائم نیسٹر نے بھی کرنی ہے ہماری پارلیمنٹ نے بھی کرنی ہے جیوڈیجی نے بھی کرنی ہے یہ صرف عوام کو نہیں بھاشن دینا آپ نے عوام تو بچاری کر رہی ہے عوام تو سابون کی ٹکیا کے اوپر بھی آپ کو ٹیکس دے رہی ہے عوام تو موٹر بائیک میں اتنی مشکل سے پٹرول بھرواتی ہے اور اس میں بھی چالیس پرسنٹ ٹیکسز دے رہی ہوتی ہے ہر لٹر میں عوام کی آپ نے چمڑی اور اتار نہیں ہے یہی رہ گیا تو ظلم کو آپ اس طریقے سے دبا نہیں سکتے اس کا الٹی میٹ نتیجہ تباہی کی شکل میں نکلے گا وَلِعَوْزُ بِاللَّهِ تَعَالَى ہم تو دعا گوئے کہ اللہ تعالیٰ ان معاملات کو بہتر کرے باقی جس طرح میں پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے پریشان رہتا ہوں اور آپ کو بتاتا ہوں کہ مجھے تو پانچ سو سال تک کوئی امید نہیں نظر آ رہی کہ معاملات کوئی بہتری کی طرف جائیں کیونکہ ہم نے سٹارٹ ہی نہیں لیا اسی طریقے سے بلوچستان کا مسئلہ بھی یہ ستر سال سے چل رہا ہے بیچ میں کوئی ایک آپ کہہ سکتے ہیں پندرہ بیس سال کا پورشن اچھا آیا ہے زیاؤلا کے دور سے لے کر مشرف کے دور سے پہلے تک جس میں کچھ معاملات بہتر ہیں ادر وائز تباہی تباہی ہے اور اس کے بعد سے یہ جو بکٹی صاحب کا جو ایک اسیسینیشن والا معاملہ ہوا اس کے بعد سے تو وہاں پر آپ سمجھ لیں آلموسٹ ساری کی ساری عوام سردار میڈل کلاس وہاں کی وہ پاکستان کی سٹیٹ پالیسی کو غلط سمجھتے ہیں جو کافیہ تک درست ہے اور وہ اپنی تمام پرابلمز کی وجہ پاکستان کی پولیسیز کو اور اس میں بھی سب زیادہ گالیاں پنجاب کو پڑھتی ہیں اور یہاں پہ ہم پنجابی جو ہیں وہ غصہ کھا جاتے ہیں بھئی جب ریسورسز ان کے استعمال ہو رہے ہیں تو آلٹی میٹلی گالیاں ہمیں پڑھیں گی لیکن ہم نے یہ چیز انہیں بھی بتانی ہے کہ ہم خود بھی فیکٹی ہیں اس پورے کے پورے سسٹم کے اور یہ حقیقت بات ہے کہ پنجاب اگر اپنے آپ کو بڑا بھائی سمجھتا ہے باقی تین صوبوں کا یا چوتھا وہ بھی ملا لے گلگت بلتستان تو چھوٹے بھائیوں کی طرف سے اگر اس طرح کی کوئی بدتمیزی ہو جائے تو پھر اس کو بڑے بھائی کا کام ہے کہ اسے اگنور کریں بجائے یہ کہ ہم جو ہے یہاں پہ اپنا ایس ایچو بھیج دیں گے یا ہم فلان چیز کریں گے دیکھیں مشرف کی وہ کتنی غرور اور تکبر سے بھریوی تقریر پڑیوی ہے کہ مجھے پھر موقع ملے گا میں پھر یہی کروں گا اس میں اس وقت کچھ مسینڈلنگ بگٹی صاحب کی طرف سے بھی ہوئی کہ مشرف صاحب ان دنوں میں وہاں پہ گئے وے تھے تو ان کے ہیلیکاپٹر کے اوپر بھی راکڈ لانچر سے حملہ ہوا جس میں وہ بچ گئے اس کے بعد وہ زیادہ ٹریگر ہوئے لیکن بچ گئے تھے تو اس کا یہ مطلب نہیں تھا کہ وہ اس طریقے سے بدلہ اتارتے کہ ایک کینسر لگا کے چلے جائیں ملک کو آپ ایک امریکہ کی جنگ میں جھونکے اور دوسرا بلوچستان کے اندر جو یہ بدماشی دکھائی لیکن اس وقت ظاہر ہے کہ پولٹیکل جماعتوں کی بھی کسی نے نہیں سنی اس وقت کی آپ سارے انٹرویوز نکالیں وہ سب کی سب جماعتیں مشرف صاحب کی اس ایکٹیویٹی کو غلط کہہ رہی تھیں انہیں پتا تھا کہ اس کا انڈ ریزلٹ کیا نکلنا ہے ابھی بھی اگر یہ مسئلہ سولف کرنا ہے تو پولٹیکل لیڈرز نہیں کرنا ہے بشرتے کہ ہمارے جو ریاستی ادارے ہیں وہ پولٹیکل لیڈرز کے اوپر اعتماد کرتے ہوئے انہیں اس حوالے سے اوپن چھوڑیں کہ وہ ان معاملات کو مل بیٹھ کے حل کریں بندوق کے زور کے اوپر کوئی چیز منوانے کے اس کا انڈ ریزلٹ تباہی نکلے گا اس کی وجہ ہے کہ جب عوام الناس اوورال آپ کے خلاف ہو جائے تو پھر آپ طاقت کے زور کے اوپر کسی کو اس طریقے سے کابو کر نہیں سکتے جو مرضی کر کے دیکھ لیں دوسری طرف ہم نے بلوچستان سے ساری امیدیں لگائی ہوئی ہیں کہ بلوچستان سے سی پیک گزرے گی وہاں پہ گوادر ہے وہاں ریکوٹک ہے مادنیات ہیں وہاں سے اتنا تامبہ نکلے گا اتنا سونا نکلے گا اتنا کوئلہ نکلے گا اور پاکستان ترقی کرے گا ویسے تو نکل بھی رہا ہے چوری بھی ہو رہا ہے سمگلنگ بھی ہو رہی ہے یہ اب آکے تھوڑا بہت کوئی کنٹرول ہوئے ہے اتر ویس پہلے تو بہت بڑے لیول کی سمگلنگ تھی لیکن ابھی بھی جاری ہے تو یہ ساری کے ساری امیدیں ختم ہو جائیں گی پھر سونی شیعہ کنفلٹ کے حوالے سے بھی اور یہ زائرین کی جو بسیں ہیں جو جاتی ہیں ایران ایراک پیشے دنوں بھی آپ نے دیکھا ہے ان بسوں کے اوپر بھی حملے ہوئے ہیں کچھ بسیں خود بھی گر گئی ہیں ڈرائیورز کی غلطی کی وجہ سے لیکن وہاں پہ خودکش حملے بھی ہوتے ہیں ظاہر ہے وہاں پہ سنیشیا کنفلیٹ بھی چل رہا ہے بلوچستان اس حوالے سے ایک درد سر بنا ہوا ہے پاکستان کی سٹیٹ کے لیے بھی اور اس میں سٹیٹ ہی بڑی مجرم ہے ان لوگوں کے جو ایشوز ہیں وہ ریزالو ہونے چاہیے ہم دعا گو ہیں بلوچستان کے لوگوں کے لیے بھی اور بکیہ پاکستان کے لوگوں کے لیے بھی اللہ تعالیٰ کوئی امن والا مملہ فرمائے اللہم احسن عاقبتنا فی الامور کلیہا و اجرنا من خزی الدنیا و عذاب الاخرہ اللہم ربنا آتینا فی الدنیا حسنہ و فی الاخرہ حسنة و قینا عذاب النار صلو علی محمد و آل محمد اللہم صلی علی محمد و علی آل محمد و اصحاب محمد و ازواج محمد و امت محمد اجمعین علیہ ومدین آمین کافی سارے بھائیوں نے بہنوں نے دعاوں کے لئے کہا ہے انڈ پہ وسیلہ اور توسل کے طور پر جو سننہ طریقہ ہے دعا وہ ہم انشاءاللہ کر لیتے ہیں اللہ لا الہ الا هو الحی القیوم اللہم صل على محمد وعلى آل محمد اللہم ربنا آتینا فی الدنیا حسنة وفی اللاخرة حسنة وقینا عذاب النار اللہم احسن عاقبتنا فی الامور کلیها وَأَجِرْنَا مِنْ خِزْيِ الدُّنْيَا وَعَذَابِ الْآخِرَةِ رَبَّنَا آتِنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً وَهَيِّئْ لَنَا مِنْ أَمْرِنَا رَشَدًا رَبِّ اِرْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي سَغِيرًا رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنَ وَجَعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا رَبَّنَا لَا تُزِنْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً اللہم مغفر لحینا ومیتنا وشاہدنا وغائبنا وصغیرنا وکبیرنا وذکرنا وانسانا اللہم من احییتہو منا فاحیه على الاسلام ومن توفیتہو منا فتوفہو على الایمان اے اللہ جن جن بھلائیوں کا سوال تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تجھ سے کیا ہمارے حق میں ہمارے ماباب کے حق میں ہمارے بیوی بچوں کے حق میں ہمارے رشتہ داروں کے حق میں پوری امت کے حق میں قبل و منظور فرما اور جن جن چیزوں کے شر سے تیرے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تیری پناہ طلب کی تمام مسلمانوں کو ان چیزوں کے شر سے اپنی پناہ اتا فرما اے اللہ ہمارے ملک پاکستان کی خیر فرما پورے عالم اسلام کی خیر فرما اندرونی اور بیرونی خطرات سے محفوظ فرما خصوص بالخصوص فلسطین کے مسلمان کشمیر کے مسلمان انڈیا میں چائنا میں یمن میں اراک میں شام میں افغانستان میں پاکستان میں جہاں کہیں کس پرسی کی زندگی گزار رہے ہیں غیب سے ان کی عزت عبرو جانو مال کی حفاظت فرما اے اللہ حاضرین کے دلوں میں جو جو نیک اور جائز دعائیں ہیں قبول فرما حاضرین کے جو چھوٹے بڑے رشتہ دار فوت ہو چکے مغفرت فرما جو بیمار ہیں شفاعت آ فرما یہ دعائیں تمام مسلمانوں کے حق میں قبول و منظور فرما اے اللہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برکت سے ہمیں قرآن و سنت کی تعلیمات پر خود بھی عمل کر کے اپنے گھر والوں کو چلا کے پوری دنیا میں اس دعوت کو عام کرنے کی توفیق اطاف فرما سبحان ربک رب العزت عما يصفون وسلام علی المرسلین والحمدللہ رب العالمين وصل اللہ علی النبی الكریم وعلی آلہ واصحابہ اجمعین ایلائی امدید آمین