فیڈرل شریعت کورٹ کا لیکچر
تعارف
- فیڈرل شریعت کورٹ ایک ایسی عدالت ہے جو ملک میں اسلامی اصولوں کے خلاف قوانین کو دیکھتی ہے۔
- آئین پاکستان کہتا ہے کہ قوانین قرآن و سننہ کے اصولوں کے خلاف نہیں ہونے چاہیئں۔
تاریخچہ
- 1980 کے صدارتی حکم کے تحت فیڈرل شریعت کورٹ تشکیل دی گئی۔
- بعد میں اس کو آئینی حیثیت دی گئی۔
اختیارات
- فیڈرل شریعت کورٹ کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ پاکستان کے قوانین کو اسلامی اصولوں کے مطابق جانچے۔
- حکومت کو اپنی رائے بھی دے سکتی ہے کہ آیا قوانین اسلامی اجنشنز کے خلاف ہیں یا نہیں۔
آئینی شقیں
- آئین پاکستان میں آرٹیکل 203A سے 203J تک فیڈرل شریعت کورٹ کے حوالے سے ہیں۔
تشکیل
- عدالت میں کل 8 مسلم ججز شامل ہوتے ہیں جن میں چیف جسٹس بھی شامل ہے۔
- ججز کو صدر پاکستان مقرر کرتا ہے آرٹیکل 175A کے تحت۔
مقصد
- قوانین کو اسلامی اصولوں کے مطابق جانچنا اور طے کرنا کہ وہ قرآن و سننہ کے خلاف ہیں یا نہیں۔
اہمیت
- فیڈرل شریعت کورٹ کو شریعہ کے معیار کے مطابق قوانین کو جانچنے کی طاقت حاصل ہے۔
- علماء اور اسکالرز کی مدد سے قوانین کی جانچ کرتی ہے۔
ججز کی اہلیت
- چیف جسٹس موجودہ یا سابقہ سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا جج ہونا چاہیے۔
- سات ججز میں سے چار موجودہ یا سابقہ ہائی کورٹ ججز ہونے چاہیے۔
- تین ججز اسلامی قوانین کے ماہر ہوں اور 15 سال کا تجربہ ہونا چاہیے۔
حلف
- چیف جسٹس اور ججز صدر کے سامنے حلف اٹھاتے ہیں۔
- دورانیہ 3 سال ہے لیکن صدر اس کو بڑھا سکتا ہے۔
عدالت کی جگہ
- فیڈرل شریعت کورٹ کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہے۔
- دیگر شہروں میں بھی عدالتیں بیٹھ سکتی ہیں۔
دیگر تفصیلات
- چیف جسٹس یا ججز کی غیر حاضری میں صدر کسی اور شخص کو مقرر کر سکتا ہے۔
- ججز کی تنخواہیں اور مراعات ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے مطابق ہوں گی۔
جوریسڈکشن اور اختیارات
- فیڈرل شریعت کورٹ کے اختیارات میں عدالتوں یا ٹریبیونلز کا دخل نہیں ہوتا۔
- شریعت اپیلٹ بینچ کے قیام کی گنجائش بھی موجود ہے۔
- سو موٹو اختیار بھی حاصل ہے۔
- عدالت اپنی کارروائی کے رولز بنانے کی مجاز ہے۔
- توہین عدالت پر سزا سنانے کا اختیار بھی حاصل ہے۔
نتیجہ
- فیڈرل شریعت کورٹ میں 8 مسلم ججز ہوتے ہیں جنہیں صدر پاکستان مقرر کرتا ہے۔
- قانونی حیثیت کے مطابق یہ عدالت اسلامی اصولوں کے متضاد قوانین کو نامنظور قرار دے سکتی ہے۔
- عدالت کے پاس سول عدالت کے اختیارات بھی ہیں۔
امید کرتے ہیں کہ یہ لیکچر آپ کے ل ئے معلوماتی ثابت ہوا ہوگا۔