ڈاکٹر ذاکر نائیک کا اسلام میں فیملی پلاننگ پر نظریہ
اہم سوالات
- فیملی پلاننگ: کیا اسلام میں اس کی اجازت ہے؟
- ایم ٹی پی (میڈیکل ٹرمینیشن آف پریگنینسی) کو مسلمان کیوں ترجیح دیتے ہیں بجائے ٹی ایل (ٹیوب لائیگیشن) کے؟
اہم نکات
فیملی پلاننگ
- فیملی پلاننگ ایک تفصیلی موضوع ہے۔
- مستقل فیملی پلاننگ کے تمام طریقے (ٹی ایل، واسیکٹومی وغیرہ) اسلام میں حرام ہیں۔
- عارضی طریقوں پر مختلف آراء ہیں۔
ایم ٹی پی (میڈیکل ٹرمینیشن آف پریگنینسی)
- عام طور پر اسے اسقاط حمل کہا جاتا ہے۔
- یہ بھی 100% حرام ہے، کیونکہ یہ ایک جان کو ختم کرنے جیسا ہے۔
- صرف ایک صورت میں اجازت دی جا سکتی ہے: جب ماں کی جان کو خطرہ ہو۔
فوری طریقوں پر مسلمانوں کی رضامندی
- ایم ٹی پی پر مسلمان اکثر مان جاتے ہیں، لیکن ٹی ایل پر راضی کرنا مشکل ہے۔
- امن و امان کے ساتھ سمجھانے پر یہ رکاوٹ دور ہو سکتی ہے۔
قرآن اور حدیث سے حوالہ
- سورۃ الأنعام آیت 151: اقتصادی تنگی کے خوف سے اولاد کو نہ مارو، ہم تمہیں اور انہیں رزق دیں گے۔
- سورۃ الإسراء آیت 31: یہی پیغام دوبارہ دہرایا گیا ہے۔
اسقاط حمل کی اسلامی نقطہ نظر
- اسقاط حمل کرنا حرام ہے۔
- صرف ایک صورت میں اجازت ہے: ماں کی زندگی کو خطرہ ہو۔
- عارضی اقدامات پر علماء کی رائے میں اختلاف ہے۔ مثال: کوپر ٹی، کنڈوم۔
اسلامی معاشی نقطہ نظر
- زکات کا نظام جو غربت کو ختم کر سکتا ہے۔
- اقتصادی مشکلات کے باوجود اولاد پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
- قرآن کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر ایک کو رزق دیتا ہے۔
دیگر ممالک کی آبادی کی پالیسیاں
- امریکہ، کینیڈا، اور آسٹریلیا میں بچوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ بھارتی حکومت کی پالیسی اس کے برعکس ہے۔
اولاد نہ ہونے کی کیٹیگری
- کچھ لوگ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لیے اولاد نہیں چاہتے۔
- یہ سوچ اسلامی نظریہ سے غلط تصور کی جاتی ہے۔
نتیجہ
- اسلام میں مستقل فیملی پلاننگ حرام سمجھی جاتی ہے۔
- ایم ٹی پی بھی ممنوع ہے، سوائے ہنگامی حالات میں۔
- اقتصادی خدشات کے باوجود، اولاد کے لئے تحفظ کا انتظام اسلامی نظام میں اہم ہے۔
نوٹ: ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اسلامی نظریہ کو واضح طور پر بیان کیا اور درست معلومات فراہم کیں۔