پاڑا چنار: تاریخ اور ثقافت

Sep 1, 2024

پاڑا چنار کا تعارف

  • پاڑا چنار پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم کا مرکزی شہر ہے۔
  • یہ اسلام آباد سے 580 کلومیٹر اور پشاور سے 258 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
  • شہر دریائے کرم کے کنارے کوہ سفید کے دامن میں واقع ہے۔

جغرافیائی محل وقوع

  • پاڑا چنار افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
  • دررئی کرم بالائی اور زیری حصوں میں تقسیم ہے؛ پاڑا چنار بالائی حصے میں ہے۔
  • تین اطراف میں افغانستان اور مشرق میں پاکستانی علاقہ ہے۔
  • قریب ترین افغان صوبے: ننگرہار، خوست، پکتیا۔
  • مغربی سرحدیں: ضلع خیبر، اگزائے، شمالی وزیرستان، ہنگو۔

تاریخی پس منظر

  • کرم ایجنسی کا ذکر مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کی بابر نامہ میں موجود ہے۔
  • 1890 میں توری قبیلہ انگریزوں کے ساتھ مل کر کوررم ایجنسی کو متحدہ ہندوستان میں شامل کیا۔
  • توری ملیشیا 1893 میں بنائی گئی، بعد میں کرم ملیشیا کہلائی۔
  • 1948 میں کرم ایجنسی پاکستان کا حصہ بن گئی۔

ثقافت و معاشرت

  • توری اور بنگیش قبائل یہاں آباد ہیں، جو پشتون نسل سے ہیں۔
  • وادی کرم زرعی اور باغبانی کے لئے مشہور ہے؛ مقامی لوگ قیاس زمانے سے زراعت کرتے چلے آ رہے ہیں۔
  • پاڑا چنار کی اکثریتی آبادی اہل تشریع مسلک سے تعلق رکھتی ہے۔

فرقہ وارانہ تنازعات

  • فرقہ وارانہ مسائل کی تاریخ تقریباً ستر سال پر محیط ہے۔
  • اہم واقعات 2007-2008 میں پیش آئے جو 4 سال تک جاری رہے۔
  • ان فسادات کا مرکز پاڑا چنار رہا ہے۔

موجودہ مسائل

  • افغان جنگ کے دوران مجاہدین نے پاڑا چنار کو مرکز بنایا۔
  • 2005 کے بعد مسائل بڑھ گئے، پاڑا چنار کا راستہ بند رہا۔
  • مسلکی بنیاد پر فسادات کی وجہ سے اکثر امن و امان کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔